اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

کراچی گولیمار میں ہلاکتیں،80 گز کے پلاٹ پر ملٹی پل تعمیرات کی اجازت کیوں دی گئی،سابق جسٹس نے ذمہ داروں کا مبینہ طور پر تعین کرتے ہوئے بڑے سوالات اٹھا دیے

datetime 8  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے گولیمار میں چار رہائشی عمارتیں گرنے کے افسوسناک واقعہ کے تمام ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ 80 گز کے پلاٹ پر ملٹی پل تعمیرات کی اجازت کیوں دی گئی۔ ایک بلڈنگ مہندم ہوئی تو وہ دیگر تین عمارتوں کو بھی ساتھ لے ڈوبی۔ 18 جانوں کا ضیاع ہوا۔ واقعہ کے ذمہ دار بنیادی طور پر عمارتوں کے مالکان ہیں،

کیونکہ اطراف کی تین عمارتیں بھی اتنی ہی کمزور ہوں گی، جو یکے بعد دیگرے زمیں بوس ہوگئیں۔ اسی طرح اس واقعہ میں ان افراد کی غفلت بھی شامل ہے جنہوں نے عمارت کا نقشہ بنایا اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے اسے منظور کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرکٹکٹ، انجینئرز اور ٹھیکیدار سب ذمہ دار ہیں۔ سوال اٹھتا ہے کہ ایس بی سی اے نے ان پر مرحلے بنانے کی اجازت کیسی دی اور جب نقشہ پاس کیا گیا تو اس وقت جگہ کی انسپکشن کیوں نہیں کی۔ لہذا سارے ایس بی سی اے افسران اس کے ذمہ دار ہیں۔ واقعہ کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج ہوا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اعلی افسر انکوائری کرے گا۔ حالانکہ یہ تو تفتیش کا کیس ہے۔ تفتیش کرکے ذمہ داران کو سزا دی جائے۔ ڈسٹرکٹ سیشن جج کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیئے اور جلد از جلد عدالتی شروع کرنی چاہیئے۔ حکومت سندھ کا یہ کام ہے کہ شہر میں جتنی تعمیرات ہوئی ہیں سب کا معائنہ کرے اور خلاف قانون تعمیرات کی تحقیقات کرے۔ آج کل جس طرح کی تعمیرات کی اجازت دی جا رہی ہے اس میں بے انتہا سقم ہوں گے۔ عمارتوں میں پارکنگ کی جگہ نہیں ہوتی۔ لمحہ فکریہ یہ ہے کہ کوالٹی کنسٹرکشن سے ایس بی سی اے کا کوئی تعلق ہی نہیں۔ یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ لیکن اسے ٹیسٹ کیس کے طور پر لینا چاہیئے۔ ایس بی سی اے اور بلڈرز پر اب گہری نظر رکھنے سمیت تمام ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔ حیران کن طور پر عمارتوں کے انہدام پر قتل عمد کا کیس نہیں بنایا گیا حالانکہ یہ حادثہ نہیں۔ ہائی کورٹ کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ لوگوں کا بے گھر ہونا اور مر جانا شاید حکومت کیلئے کوئی بات ہی نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…