لاہور(این این آئی)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہآٹا اور چینی بحران پر وزیراعظم 10 دن میں حقائق سامنے لائیں گے، مسلم لیگ (ن)کے وفد کی ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کے بعد وسط مدتی انتخابات کے حوالے سے ایم کیو ایم کا موقف سامنے آچکا ہے،ضمانتیں ہونا کیس سے بری ہونے کی دلیل نہیں،مہنگائی میں بتدریج کم ہو رہی ہے، قائد حزب اختلاف تو کوئی ہے نہیں اور کسی اور کے دل میں یہ عہدہ لینے کی خواہش نظر آ رہی ہے،
نواز شریف کو واپس لانے کے لئے قانونی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے برطانوی حکومت کو خط لکھا ہے،نواز شریف کو اقتدار کی محرومی کا درد ہے وہ جس درد کی دوائی لینے گئے تھے وہ انہیں نہیں ملی،ڈاکٹر عدنان کہیں بے ہوش تو نہیں ہیں کہ نواز شریف کی تازہ ترین رپورٹ کیوں عوام کے سامنے نہیں لا رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ فلم پروڈیوسر ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس منعقد ہوہے جس میں نئی فلم پالیسی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا،گزشتہ روز فلم ایگزی بیٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان وزیراعظم سے ملے تھے اور اپنے مسائل سے آگاہ کیاتھا، پاکستان کا دنیا بھر میں روشن چہرہ جو سیاحت کے ساتھ جڑا ہے وہ سینما کو آباد کئے بغیر ممکن نہیں،سینما انڈسٹری کے بہت مسائل ہیں،فلم بنانے والوں کی کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری اس صنعت سے جڑی ہے،وزیراعظم نے سینما کو بھی فلم انڈسٹری کی طرح صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے،وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی سنسر شپ بورڈ بنایا جا رہا ہے جو مقامی سنسر شپ بورڈ سے سفارشات لے گا،فلم پروڈیوسر ایسوسی اور سینما مالکان ایسوسی ایشن ڈیوٹیز ختم کرنے کے حوالے سے اپنی سفارشات دے چکی ہیں،فلم انڈسٹری کو متعدد بحرانوں کا سامنا ہے،فلم کے سٹوڈیوز آباد کئے جائیں گے،وزیراعظم نے اپنے عزم کو دہرایا کہ بحیثیت پاکستانی اور مسلمان اپنی تہذیب و ثقافت کی جانب لوٹناہے،
اسلامک فلاسفی کو فلموں میں اجاگر کیا جائے،کرتارپور راہداری کی وجہ سے سکھ برادری کا پاکستان کی جانب رجحان بڑھا ہے،نئی فلم پالیسی کا اعلان کرنے سے پہلے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی تاکہ اس کا حقیقی معنوں میں فائدہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں تفریح کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں،آج ہم اپنی چال بھول چکے ہیں،فلم انڈسٹری میں سرمایہ کاری سے فنکاروں کو روزگار ملے گا اور ملکی معیشت میں بھی بہتری آئے گی، بھارتی فلم امپورٹ کر کے سینماؤں میں لگا کر اس پیسے سے پاکستان کیخلاف اسلحہ خریدا جائے،
اس کی بجائے پاکستان میں اچھی اور جدید فلمیں بننی چاہئیں،اپنی فلم انڈسٹری کا کھویا ہوا وقار بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کی گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی، یہ ٹیم پی ٹی آئی کی طاقت ہیں،انہوں نے وزیراعظم سے تمام وزارتوں کی کارکردگی کی رپورٹ فراہم کرنے درخواست کی ہے،اس پر وزرات اطلاعات میں ایک ونگ قائم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں عورت ہونے پر فخر کرتی ہوں،میں اپنی قوم کی تمام بیٹیوں کو بھی ترقی کرتا دیکھنا چاہتی ہوں،بیٹیوں کو بااختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے،
عورت کے لئے وراثت کے حق کے لئے حکومت نے اسلام کے مطابق قانون پاس کیا،عورت مارچ پر کوئی قدغن نہیں ہے لیکن اگر عورت مارچ کی آڑ میں اگر ایساکوئی سلوگن آتا ہے جو ہماری معاشرتی، دینی روایات کیخلاف ہو تو وہ درست نہیں،معاشرے میں عورت اور مرد سمیت ہر کسی کا کردار پہلے ہی واضح کیا جا چکا ہے،ہم توقع کرتے ہیں کہ عورت مارچ والوں کو کوئی اور اپنے مقصد کے لئے استعمال نہ کر جائے۔ا نہوں نے بلاول بھٹو کے حوالے سے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں مورچہ زنی کی ہوئی ہے، اگر وہ نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت میں یہاں آتے تو آج کی طرح لاوارث نظر نہ آتے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد کی ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کے بعد وسط مدتی انتخابات کے حوالے سے ایم کیو ایم کا موقف سامنے آچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتیں ہونا کیس سے بری ہونے کی دلیل نہیں،یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح اپنے خلاف ریفرنسوں سے بچ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ 2 ماہ میں مہنگائی بتدریج کم ہو رہی ہے،قائد حزب اختلاف تو کوئی ہے نہیں کسی اور کے دل میں یہ عہدہ لینے کی خواہش نظر آ رہی ہے،یہ عوام کی عدالت سے پہلے ہی مسترد ہو چکے ہی۔ انہوں نے کہا نواز شریف کو واپس لانے کے لئے قانونی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے برطانوی حکومت کو خط لکھا ہے،نواز شریف کو اقتدار کی محرومی کا درد ہے،وہ جس درد کی دوائی لینے گئے تھے، وہ انہیں نہیں ملی،ڈاکٹر عدنان کہیں بے ہوش تو نہیں ہیں کہ نواز شریف کی تازہ ترین رپورٹ کیوں عوام کے سامنے نہیں لا رہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹا و چینی بحران پر وزیراعظم 10 دن میں حقائق سامنے لائیں گے،یہ اس حکومت کا کریڈٹ ہے کہ اپنے ہی وزرا ء کیخلاف تحقیقات کا اعلان کرتی ہے،حکومت نیب کو آزاد و خودمختار ادارے کے طور پر مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحافی عزیز میمن کا قتل انتہائی افسوسناک ہے،اس حوالے سے بلاول بھٹو زرداری سے میڈیا کو ضرور پوچھنا چاہیے تھا،سندھ حکومت کی طرف سے عزیز میمن کی موت کو طبعی قرار دیا گیا ہے،وزیراعظم نے اس کیس کی مکمل رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔