اسلام آباد (این این آئی) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کا قیام حکومت کی جانب سے کمزور طبقے کی معاونت کے عزم کا عملی مظہر ہے، کم آمدنی والے طبقوں کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے جو موجودہ حکومت نے اٹھائی ہے،کم آمدنی والے طبقوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہر ممکنہ کوشش کرنے کے لئے پر عزم ہے،
معاشرے کے کمزور طبقوں کوبنیادی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹور نیٹ ورک کے ذریعے معاونت فراہم کر رہی ہے۔ پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے اجلاس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کم آمدنی والے طبقوں کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات اور ان کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے تجاویز وزیرِاعظم کو پیش کی گئیں۔ معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیرِ اعظم کو ملک بھر میں جاری غربت کے ازسر نو سروے کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم آمدنی والے طبقوں کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے جو موجودہ حکومت نے اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے طبقوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہر ممکنہ کوشش کرنے کے لئے پر عزم ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ معاشرے کے کمزور طبقوں کوبنیادی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹور نیٹ ورک کے ذریعے معاونت فراہم کر رہی ہے تاکہ کہ ایسے افراد اور خاندانوں کو آٹا، گھی، چینی اور دالوں جیسی روزمرہ کی بنیادی اشیائے ضروریہ کے حصول میں آسانی میسر آئے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ کم آمدنی والے طبقے کو مزید ریلیف کی فراہمی کے لئے پیش کی جانے والی تجاویز پر تفصیلی غور کیا جائے تاکہ قابل عمل تجاویز پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔ وزیراعظم نے موجودہ حکومت کی جانب سے پناہ گاہوں اور احساس لنگر پروگرام کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کا قیام حکومت کی جانب سے کمزور طبقے کی معاونت کے عزم کا عملی مظہر ہے۔ انہوں نے اس منصوبے میں نجی شعبے کی شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ بے سہار ا اور کمزور طبقوں کی معاونت کے لئے نجی شعبے اور مخیر حضرات کی حکومت کے ساتھ پارٹنرشپ قابل تحسین ہے۔