دو حہ/واشنگٹن/کابل (این این آئی) نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر2001کے حملے کے بعد افغانستان میں شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کیلئے امریکا اور طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہوگئے جس کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا،اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔
ہفتہ کو نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر2001کے حملے کے بعد افغانستان میں شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کیلئے امریکا اور طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہوگئے،قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی تقریب میں افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر اور امریکاکی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے معاہدے پر دستخط کیے۔دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جبکہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔امریکا اورافغان حکومت کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق افغانستان سے امریکی افواج 14 ماہ میں مکمل انخلاء کریں گی اور یہ منصوبہ طالبان کی جانب سے امن معاہدے کی پاسداری سے مشروط ہوگا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ آئندہ 135 دن کے اندر 8 ہزار 600 غیر ملکی فوجیوں کا انخلا ہوگا جبکہ آئندہ 14 ماہ کے اندر افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔اعلامیے کے مطابق طالبان انٹرا افغان مذاکرات کے تناظر میں سیکڑوں قیدیوں کا تبادلہ کریں گے۔دوسرے نکتے میں افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی اور تیسرا نکتہ یہ ہے کہ انٹرا ڈائیلاگ کے ذریعے افغانستان میں نئی حکومت قائم کی جائے گی۔
امریکا اور افغان طالبان کے درمیان اس امن معاہدے کے بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہونے ہے جنہیں بین الافغان مذاکرات کہا جاتا ہے۔دوحہ کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی تقریب میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 50 ملکوں کے نمائندے شریک ہوئے۔تاریخی معاہدے کی دوحہ میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن ثانی نے کہا کہ دوحہ سمجھتا ہے کہ افغانستان میں امن کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا فریقین سمیت عالمی برداری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر کی حکومت نے معاہدے کو کامیاب بنانے کے لیے کردار ادا کیا جس سے افغانستان میں 19 سالہ جنگ کا خاتمہ اور پائیدار امن کی راہ ہموار ہوئی۔انہوں نے کہاکہ امن معاہدہ مرحلہ وار مذاکرات کے نتیجے میں ممکن ہوا جبکہ معاہدے کو حتمی شکل دینے پر تمام فریقین کا کردار قابل تعریف ہے۔