منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

لاہورہائیکورٹ کا بڑ افیصلہ ،ملازمت کرنے والے سابق ملازمین کے اہلخانہ اور بچے فل پنشن کے حقدار قرار

datetime 27  فروری‬‮  2020 |

لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے ملازمت کرنے والے سابق ملازمین کے اہل خانہ اور بچوں کو فل پنشن کا حقدار قرار دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل بنچ نے 13صفات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیاجس میں صوبائی سیکرٹری خزانہ اور اکائونٹنٹ جنرل پنجاب کی اپیلیں مسترد کر تے ہوئے سنگل بنچ کے 15فروری 2019 کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

سنگل بنچ نے پروفیسر ایس اے رشید کی بیوہ کنول رشید کو فل پنشن کا حقدار ٹھہرایا تھا،اگر کوئی مرد یا خاتون دوران سروس وفات یا ملازمت کے بعد ریٹائرڈ ہو جائے تو اس کے اہل خانہ فل پنشن کے حق دار ہیں، اگر اہل خانہ میں سے کوئی ملازمت بھی کرتا ہے تو بھی وہ قانون کے تحت پنشن کا حقدار ہے، حکومت یا حکومتی اداروں کو اس کی پنشن روکنے یا کٹوتی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔کسی مرد کی دوران وفات یا ریٹائرمنٹ کی صورت میں اس کی بیوی فل پنشن کی حقدار ہو گی، خاتون ملازمہ دوران وفات یا ریٹائرمنٹ کے بعد اس کا شوہر فل پنشن کا حقدار ہو گا۔سابق ملازمت کرنے والے کی بیوہ کے وفات کی صورت میں ان کے بچے اس پنشن کے حق دار ہوں گے،وزرات خزانہ یا اکائونٹنٹ جنرل پنجاب کو سرکاری خزانے پر کسٹوڈین بن کر من مانے فیصلے کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ سیکرٹری خزانہ اور اکائونٹنٹ جنرل پنجاب آفس کو خود ساختہ کسی کی پنشن بند کرنے یا کٹوتی کا قانونی اختیار نہیں ۔ عدالت پروفیسر ایس اے رشید کی بیوہ کی پنشن بند کرنے اور وصول کردہ پنشن سے کٹوتی کے حکومتی اقدام کو کالعدم قرار دیتی ہے،ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کافیصلے قانونی اور درست ہے۔

عدالت اپنے فیصلے کے ذریعے بیوہ کو فوری فل پنشن ریلیز کرنے کا حکم دیتی ہے۔ پنجاب حکومت کی اپیل میں موقف اپنایا گیا اکائونٹنٹ جنرل پنجاب سرکاری خزانے کے کسٹوڈین ہیں، قانون کے تحت وہ کسی پینشنر کی پینشن روک سکتے یا کٹوتی کر سکتے ہیں، ،پروفیسر کی بیوہ نے دوہری پنشن وصول کی جس پر 2016 میں اس کو شوہر مرحوم کی دی گئی پنشن روک دی گئی۔قانون کے تحت پنشن سے کٹوتی کا حکم دیا گیا، سنگل بنچ نے حقائق کے برعکس بیوہ کی پنشن بحال کرنے کا حکم دیا،استدعا ہے کہ سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…