ن لیگ کی تمام قیادت نیب کی حراست سے باہر نکل آئی خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کب تک چھوٹ جائیں گے ؟ فواد چودھری کا اپنی ہی پنجاب حکومت پر عدم اعتماد ۔۔۔حکومت کا بیانیہ دفن ہو گیا ، حکومت اور ن لیگ دونوں نے اپنی اپنی پوزیشن واضح کر دی‘ کون جیتے گا؟جاوید چودھری کا تجزیہ

25  فروری‬‮  2020

اسلام آباد (پروگرام ۔۔کل تک۔۔جاوید چودھری کیساتھ )آج کا دن پاکستان مسلم لیگ ن کے لیے بیک وقت خوشی اور دکھ کا دن تھا‘ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال دونوں کو ضمانت پر رہا کر دیا جس کے بعد میاں نواز شریف‘ میاں شہباز شریف ‘فواد حسن فواد‘ مفتاح اسماعیل سمیت ن لیگ کی ساری قیادت نیب کی حراست سے باہر آ گئی‘ صرف خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق باقی ہیں‘

۔۔انہیں بھی سپریم کورٹ سے ریلیف ملنے کا امکان ہے لہٰذا عوام نے کہنا شروع کر دیا ہے‘ ضمانتوں کے بعد حکومت کا احتساب کا بیانیہ (مکمل) طور پر دفن ہو گیا‘ لوگ اب حکومت کے احتساب کے دعوے کو سیریس نہیں لیں گے‘ یہ اپوزیشن کے لیے خوشی کی بات تھی‘ ہم اب دکھ کی طرف آتے ہیں، پنجاب کابینہ نے میاں نواز شریف کی لندن میں علاج کے (دورانیے) میں اضافے کی درخواست مسترد کر دی‘ میاں شہباز شریف نے ۔۔اسے سیاسی انتقام قرار دے دیا‘ ۔۔ان کا کہنا تھا یہ نواز شریف کو زندہ رہنے کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے اور (سلائیڈ) ہم نواز شریف کے علاج پر سمجھوتہ نہیں کریں گے جب کہ رانا ثناء اللہ نے کہا  16 ہفتے تو کیا 600 ہفتے بھی لگے تو نواز شریف علاج کے بعد ہی پاکستان آئیں گے۔حکومت اور ن لیگ دونوں نے اپنی اپنی پوزیشن واضح کر دی‘ کون جیتے گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جب کہ فواد چودھری نے اپنی ہی پنجاب حکومت پر عدم اعتماد کر دیا‘ ان کا کہنا تھا‘ (آخرنواز شریف کی میڈیکل رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جارہیں؟ بظاہر اس کی ایک ہی وجہ ہے کہ برطانیہ میں ہونیوالے ٹیسٹ پاکستان میں ہونیوالے میڈیکل ٹیسٹ سے مختلف ہیں اور برطانوی ڈاکٹرز نواز شریف کو شدید بیمار قرار دینے سے ہچکچا رہے ہیں‘اس کا مطلب ہے کہ پنجاب حکومت نے جو میڈیکل ٹیسٹ کروائے وہ مشکوک تھے‘ ان حالات میں پنجاب حکومت کو ایک انکوائری بٹھانی چاہیے جو محکمہ صحت‘ لیبارٹری اور ڈاکٹر صاحبان کی شریف خاندان سے ملی بھگت کے معاملے کا جائزہ لے اور عوام کے سامنے مکمل حقائق رکھے۔کیا میڈیکل رپورٹس میں واقعی گڑ بڑ تھی اور کیا ۔۔اس ایشو کی تفتیش ہونی چاہیے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…