اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبہ سندھ میں معدنیات کے شعبے میں لیز حاصل کرنے والے بااثر افراد 300ارب کی آمدنی کے باوجود ایک پیسہ بھی ٹیکس ادا نہیں کرتے ،روزنامہ جنگ کے مطابق سندھ میں ریتی بجری ،ماربل اور گرے نائٹ ایک زبردست منافع بخش کاروبارہے ۔
جس میں بااثرافراد اور سیاسی شخصیات نے فرنٹ مین سامنے رکھے ہو ئے ہیں ،ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کی جانب سے اپنے ہیڈ کواٹر کو بھیجی گئی ایک ریسرچ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2016سے سندھ کے علاقے کراچی ،ملیر،ٹھٹھہ،جامشورو،سکھر،قمبر شہداد کوٹ ،تھراور خیر پور میں سندھ حکومت نے ریتی بجری ،ماربل اور گرے نائٹ نکالنے کے لیے انتہائی سستے دام پر لیز کے کنٹریکٹ دے رکھے ہیں، ریتی بجری پر سندھ حکومت کی رائلٹی صرف 8روپے فی ٹن ہے جبکہ گرے نائٹ پر 20روپے فی ٹن ،تاہم اس کم شرح رائلٹی کے باوجود لیز رکھنے والوں کی آمدنی 2016سے جون 2019تک کی ریسرچ رپورٹ میں تقریباً400ارب روپے بنتی ہے جس پر 17فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہے اگر یہ ٹیکس وصول کیا جاتا تو حکومت کو 70ارب روپے حاصل ہو سکتے تھے ،لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ یہ سیکٹر ایک روپیہ بھی سیلز ٹیکس ادا نہیں کرتا،لیز رکھنے والی اکثریت بااثر سیاسی شخصیات اور بیوروکریسی کے فرنٹ مین ہیں، اس لیے انھوں نے رجسٹریشن بھی نہیں کرارکھی۔