اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

عمران خان بھرپور فارم میں ، بڑے ڈاکوئوں پر ہاتھ ڈالنے کا کام کسے سونپ دیا؟اپنے علاقے میں پہنچ کر دھماکہ خیز اعلانات

datetime 23  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میانوالی ( آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب کو بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے کا کام سونپ دیا ہے ‘ہمارا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے لیکن ہمیں کنگال شدہ ملک ملا،برے حالات کے باوجود 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے ہیں ، ہم نے انگریز جو کے چھوڑے جنگل بھی تباہ کر دیئے۔

جنگلات کی زمین پر قبضہ کرنیوالوں کیساتھ مجرموں کی طرح نمٹا جائے ،ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے یہ ہماری غلطی ہے۔ اتوار کو کندیاں میں شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے شجر کاری بہت اہم ہے لیکن نوجوانوں میں احساس نہیں کہ شجر کاری کتنی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ انگریز جو جنگل چھوڑ کر گئے ہم نے وہ بھی تباہ کر دیئے، میں نے اپنی زندگی میں جنگلات کو تباہ ہوتے دیکھا، چھانگا مانگا میں بڑے درخت ہی نہیں رہے، لوگوں نے زمین پر قبضے کر لیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے کہا کہ جن لوگوں نے جنگلات کی زمین پر قبضہ کیا ان سے مجرموں کی طرح نمٹا جائے اور انھیں جیلوں میں ڈالا جائے کیونکہ یہ لوگ ہمارے بچوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کندیاں میں جو پودے لگائے ہیں، اس جنگل کی ذمہ داری اب آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ جب یہ جنگل لوگوں کو نوکریاں دے گا تو اس وقت آپ کو اس جنگل کی اہمیت کا اندازہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کندیاں میں بیری کے درختوں سے شہد حاصل ہو گا لیکن اگر جنگل تباہ کر دیئے تو موسمیاتی تبدیلی ہمارا مستقبل تباہ کر دے گی۔

پولیس ریفارمز پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو بڑے بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے کا کام سونپا ہے، ہماری حکومت میں پہلی بار ہوا ہے کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے، بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے چھوٹے ڈاکو ڈر جاتے ہیں ہمیں علم ہی نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کتنی نعمتوں سے نوازا ہے، پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے ،یہ ہماری غلطی ہے، پاکستان دنیا کو اناج دے سکتا ہے، ملک میں اناج کبھی مہنگا نہیں ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میرا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن ہم غلط راستے پر چلے گئے، ایک چھوٹا طبقہ امیر ہوگیا۔ ماضی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا، اردو میڈیم اسکولوں سے ملک کے دانشور تعلیم حاصل کرتے تھے، آج اچھی تعلیم کے لیے انگریزی اسکولوں اور علاج کے لئے نجی اسپتالوں میں جانا پڑتا ہے۔ ہمیں وہ ملک ملا جسے کنگال کر دیا گیا تھا، ہمارا فرض ہے کہ جو ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لایا جائے، پسماندہ علاقوں پر پیسہ خرچ کرنے سے ملک ترقی کرتا ہے۔ تمام صورت حال کے باوجود ہم 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے، ہر مہینے 80 ہزار افراد کو بلا سود قرضے دیے جائیں گے اور خواتین کو خود کفالت کے لیے بھینسیں ، گائے اور مرغیاں دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…