لاہور( این این آئی)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ہے، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں بلکہ طویل عمل ہے، سلامتی کونسل کے صرف پانچ ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سکیورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے۔
طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ،آج کے دورمیں سب سے بڑامسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے، موسمیاتی تبدیلی کوسامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے نجی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا ۔ اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا،مستقبل کے چیلنجزکو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرناہو گی،21ویں صدی میں نوجوانوں کا اقوام میں اہم کردارہوگا۔ انہوں نے اداروں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے، آج کے دورمیں سب سے بڑامسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے۔ انہوں نے کہاکہ طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ۔آزادی اظہاررائے،خوراک، رہائش اورسیاسی حقوق بھی انسانی حقوق کا حصہ ہیں،انسانی حقوق کاتحفظ اور ترویج میں نوجوا ن نسل اہم کردارادا کرسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر کی بات بھی کی ،بنیادی انسانی حقوق کا ہرجگہ احترام ہونا چاہیے ۔