اسلام آباد (این این آئی)اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس کے تاریخی دورہ پاکستان سے قبل پاکستان نے ایک اور اعزاز حاصل کرلیا ،اقوام متحدہ میں پاکستانی خواتین پیس کیپرز کی کارکردگی نے دھوم مچادی ،پاکستانی خواتین کے پہلے 15 رکنی دستے کو گزشتہ ہفتے ان کی بہترین کارکردگی پر تمغوں سے نوازا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی خواتین اقوام متحدہ امن مشن کانگو میں امن کیلئے سرگرم عمل ہیں،پاکستانی خواتین نے ملک کا نام روشن، مثبت تشخص اجاگر کیا۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس کا 16 فروری سے چار روزہ دورہ بھی پاکستان کی عالمی امن کیلئے کاوشوں کا اعتراف ہے ،اس سے قبل امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز بھی پاکستانی خواتین سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکیں اور ایلس ویلز نے پاکستانی خواتین کے امن کردار کو سراہا۔ یاد رہے کہ پاکستانی خواتین نے اقوام متحدہ کے جھنڈے کیساتھ سبز ہلالی پرچم بھی اقوام عالم میں سربلند کیا،کانگو امن مشن میں پاکستانی خواتین فوجی، پولیس افسران، سافٹ ویئر انجینئرز کے طور پر کام کر رہی ہیں،دستے میں شامل خواتین، ماہر نفسیات، ڈاکٹرز اور صنفی مشیر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے رہی ہیں،اقوام متحدہ چھتری تلے تاحال 78 پاکستانی خواتین امن مشن کا حصہ ہیں،پاکستان 19 جون 2019 میں کانگو میں خواتین دستے تعینات کرنے والا پہلا ملک ہے،کانگو میں دو خواتین دستے تعینات ہیں، وسطی جمہوریہ افریقہ میں مارچ تک ایک دستہ تعینات ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ امن مشنز میں ابتک 450 خواتین امن خدمات انجام دے چکیں،میجر سامیہ رحمن کو کانگو میں بہترین کارکردگی پر اقوام متحدہ تعریفی سند عطا کی گئی،میجر عروج عارف کو 5 گھنٹوں میں 25 کلومیٹر فاصلہ طے کرنے پر پہلی ڈینکن مارچ خاتون کا اعزاز حاصل ہوا،میجر سعدیہ دو سال کیلئے اقوام متحدہ تربیتی ٹیم کا قابل فخر حصہ ہیں،بین الاقوامی امن و استحکام مرکز نے 39 خواتین امن مشن اہلکاروں کو تربیت فراہم کی،بین الاقوامی اداروں سے 23 خواتین امن مشن اہلکاروں نے تربیت حاصل کی۔