اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد انتظامیہ اور لال مسجد کے معزول خطیب مولانا عبدالعزیز کے درمیان بیک ڈور مذاکرات کے ایک روز بعد بھی تنازع اپنی جگہ برقرار ،کشیدگی تیسرے روز میں داخل۔
ڈان نیوز کے مطابق آج بھی مولانا عبدالعزیز کی جانب سے اسلام آباد میں 3 اہم مدارس، جامع فریدیہ، جامع رشیدیہ اور جامع محمدیہ سے رابطہ کیا گیا تھا اور انہیں لال مسجد کے باہر احتجاج کے لیے طلبہ کی کثیر تعداد بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن مدارس نے طلبہ کو بھیجنے سے انکار کردیا۔اس حوالے سے جامع محمدیہ کے پرنسپل اور وفاق المدارس العربیہ اسلام آباد کے سربراہ مولانا ظہور علوی نے علما کے وفد سے ملنے سے انکار کیا جبکہ ان کے بیٹے مولانا تنویر علوی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ وفاق کی واضح پالیسی ہے کہ طلبہ صرف تعلیم حاصل کریں گے اور کسی بھی قسم کی سیاست اور دیگر اقدامات میں حصہ نہیں لیں گے۔یاد رہے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر اس وقت تنازع کا آغاز ہوا تھا جب مولانا عبدالعزیز نے سرکاری مسجد میں داخل ہو کر اس کے انتظامات اپنے ہاتھ میں لے لیے تھے اور پولیس کی موجودگی میں ان کے حامیوں نے نعرے بازی کی۔ مولانا عبدالعزیز مسجد میں سینکڑوں طالبات کے ساتھ موجود ہیں جبکہ پولیس نے مسجد کو گھیر رکھا ہے اور احاطے کے باہر باڑ لگا دی ہے۔