ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ شریف برادران اور مولانا فضل الرحمن کی سیاست مستقبل سامنے آگیا ‘‘ کچھ لوگ سائیکل پر آتے دکھائی دے رہے ہیں ،وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کا مستقبل کیسا ہو گا ؟مرد درویش پیر پنجر سرکار نے پیش گوئی کر دی

datetime 4  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) مرد درویش پیر پنجر سرکار نے پیش گوئی کی ہے کہ شریف برادران اور مولانا فضل الرحمن کی سیاست قصہ پارینہ بن چکی ہے ،کچھ علماء پجارو سے سائیکل پر آتے دکھائی دے رہے ہیں ،البتہ سیاسی قیدیوں کے لئے امام کی آسامی خالی ہے ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وطن عزیز پاکستان کلمہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا اور کلمے کی بنیاد پر معروض وجود میں آنیوالی اسلامی سلطنت کا

سربراہ نہ غیر مسلم ہو سکتا ہے اور نہ ہی غیر مسلموں کا ایجنٹ ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ 4نومبر کو دھرنے کے دوران ہمارے ایک مذہبی رہنما نے موجودہ وزیراعظم کو غیرمسلموں کا ایجنٹ قرار دیا تھا اور اس میں حوالہ ایک روزنامے میں چھپنے والی خبر کا دیا ۔پیر پنجر سرکار نے کہا کہ ہم اس سے قبل بھی اس بات کی وضاحت کرچکے ہیں کہ ہمارا اس خبر سے کچھ لینا دینا نہیں ہے بلکہ یہ چند شرپسند عناصر نے من گھڑت خبر ہمارے نام سے منسوب کرکے شائع کی ، اس جھوٹی خبر کی تردید خود اس روزنامے نے اپنے 19اگست2019ء کے شمارے میں کی تھی۔پیرپنجر سرکار نے کہا کہ جس خبر اور اخبار کا تذکرہ ہمارے مذہبی رہنما نے کیا وہ اخبار بھی وہی ہے اور سال بھی وہی ہے لیکن خبر یہ ہے کہ ہم نے کہا تھا کہ ’’ عمران خان کی صورت میں پاکستان کو تقدیر بدلنے والی قیادت میسر ہو گی اور وہ اپنی سیاسی پچ پر سنچری بناتے دکھائی دے رہے ہیں اور ہم ن ے یہ بھی کہا تھا کہ اسلام آباد کا سیاسی تھیٹر عمران خان کے حوالے کردیا جائے گا اور وہ بڑی بے رحمی سے آپریشن کریں گے اس آپریشن کے دوران ان کے بہت سارے ساتھی ڈاکٹر ساتھ چھوڑ جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام کے نام پر بننے والے اس ملک میں نہ صرف اسلامی نظام رائج ہو گا بلکہ یہ ثانی مدینہ کی حیثیت اختیار کرجائیگا۔انہوںنے کہاکہ دوسروں کی حب الوطنی اور ان کی مسلمانیت پر فتوے دینے والوں کے بارے میں پہلے بھی بتا چکے ہیں کہ وطن عزیز کے کچھ علماء پجارو سے اتر کر سائیکل پر آتے دکھائی دے رہے ہیں ۔شریف برادران اور مولانا فضل الرحمن کی سیاست اب قصہ پارینہ بن چکی ہے ان کا اب ملک کی سیاست میں کوئی کردار نظر نہیں آرہا۔انہوں نے کہاکہ سیاسی قیدیوں کے لئے امام کی آسامی البتہ خالی ہے اس کے لئے کوئی قابل سیاسی عالم درکار ہے جوان کو باجماعت نماز پڑھا سکیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…