اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹر رحمان ملک نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت دنیا میں ایک اور بڑا خطرناک وائرس دستیاب ہے اسے وار پوائزن کہتے ہیں، اسرائیل تقریباً دو کلو وار پوائزن پیدا کرتا ہے یا یہ امریکہ کے پاس موجود ہے، دوسری صورت میں اگر اس کیپسول کو
توڑ کر کسی کمرے میں ڈال دیا جائے تو اس میں جتنے لوگ سانس لیں گے وہ سب بھی دل کا دورہ پڑنے سے مرجائیں گے اور اس کا پتہ بھی نہیں لگے گا اور یہی لگے گا کہ یہ دل کا دورہ پڑنے سے مر گئے، اس وقت دنیا میں ایک اور بڑا خطرناک وائرس دستیاب ہے اسے وار پوائزن کہتے ہیں، اسرائیل تقریباً دو کلو وار پوائزن پیدا کرتا ہے،رحمان ملک نے کہا کہ اگر بائیولوجیکل وار فیئر شروع ہو گئی تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ففتھ جنریشن سے نکل کر سکستھ جنریشن میں چلی جائے گی، یعنی اب بم استعمال نہیں ہوں گے بلکہ اپنی جیب یا بریف کیس میں پانچ، سات سرنجیں لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بائیولوجیکل اور کیمیکل وارفیئر اور پھر اس کی جدید صورتحال سامنے آ گئی، اس کو روکنا چاہئے اور میری تو تجویز ہے اس پر قانون بنانا چاہئے کہ وائرس کا پیدا کرنا، وائرس کو آگے پھیلانا اس کی کسی ملک کو اجازت نہیں ہونی چاہئے، اس کو جنگی جرائم میں شامل کرکے اقوام متحدہ اس پر اپنا فیصلہ دے اور سارے ملک اس پر عملدرآمد کریں۔