بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

باقی ممالک اپنے عوام کو نکال رہے ہیں تو پاکستانیوں کوچین سے کیوں نہیں نکالا جارہا؟مشیر صحت نے عوام کے سامنے کئی سوالوں کے جوابات رکھ دئیے

datetime 1  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن )حکومت نے اعلان کیا ہے کہ چین میں پھیلنے والے ہلاکت خیز کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستانیوں کو واپس وطن نہ لانے کے فیصلے پر قائم ہیں۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چین میں پاکستانیوں کا بہتر خیال رکھا جارہا ہے اور وائرس سے متاثر ہونے والے طلبہ کی صحت بھی بہتر ہورہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ افراد کو کورونا وائرس کے شک کے باعث نگرانی میں رکھا گیا تھا تاہم ان میں وائرس نہیں پایا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا پاکستان کے پاس اس وائرس کی تشخیص کی صلاحیت موجود ہے تو میں بتادوں میڈیکل کٹس پہنچ جانے کے بعد ہم خود وائرس کی تشخیص کرسکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ الیکٹرونک میڈیا پر کورونا وائرس سے بچاؤ، احتیاط اور دیگر حوالوں سے آگاہی دینے کے لیے مہم کا آغاز بھی کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وائرس دنیا کے 27 ممالک تک پھیل چکا ہے اور انسان سے انسان میں منتقل ہوا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس وائرس کو ہنگامی صورتحال قرار دیا ہے جس کے باعث پاکستان ذمہ داری کے ساتھ اپنے، اپنے عوام اور دنیا کے لوگوں کے لیے وہ اقدام کرنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا ڈبلیو ایچ او کی تجاویز اور چینی حکومت کی جانب سے اس وائرس کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر مکمل اعتماد ہونے کی وجہ سے ہم اپنے شہریوں کو ووہان نے واپس نہیں بلا رہے۔

معاون خصوصی نے کہا چینی حکومت بھرپور طریقے سے ایسے اقدامات کررہی ہے جس سے ان کے اپنے عوام، دوسرے ممالک کے افراد اور باقی دنیا کے لوگ اس وائرس سے بچ سکیں اور ہمیں ان پر پورا اعتماد ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ یہ سوال کیا جاتا ہے کہ باقی ممالک اپنے عوام کو نکال رہے ہیں تو پاکستانیوں کو کیوں نہیں نکالا جارہا ہے، جس پر میں ہی بتایا چاہتا ہوں کہ صرف 7-8 ممالک ہیں جنہوں نے اپنے لوگوں کا انخلا کیا یا اس کی درخواست دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ ووہان کے شہر میں اس وقت 120 ممالک کے شہری موجود ہیں اور وہ بھی چینی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔لہٰذا ہم اس بات کا یقین کرنے کے بعد کہ پاکستانیوں کی بہتر دیکھ بھال ہورہی ہے اور وائرس سے متاثرہ طلبہ کی صحت بہتر ہورہی ہے اسلیے اب بھی پاکستانیوں کو وطن واپس نہ لانے کے فیصلے پر قائم ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…