اسلام آباد( آن لائن ) قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران پی آئی اے کے خسارے میں 18 رب روپے کی کمی ہوئی ہے ، حکومت نے فصلوں کو ٹڈی دل کے خطرات سے بچانے کیلئے 7 ارب روپے مختص کئے ہیں ، احساس پروگرام کے تحت ملک بھر کے پسماندہ اور غریب طبقوں کیلئے فلاحی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں ، پاکستان ہائوسنگ پروجیکٹ کے تحت 4مرلہ گھروں کی
تعمیر کیلئے غیر سودی قرضے فراہم کئے جائیں گے ۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں ہوا ۔ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں رکن اسمبلی سید ہ نفیسہ شاہ نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو بے نظیر بھٹو شہید کے نام سے کیا تکلیف ہے جس پر وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ بی آئی ایس پی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے تحریک انصاف کی حکومت نے اس کے فنڈز میں اضافہ کیا ہے اور احساس پروگرام کے تحت مزید فلاحی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں رکن اسمبلی مہرین رزاق بھٹو کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں سابقہ ادوار میں بہت اچھے اقدامات کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ تعلیم کے نام پر سیاست نہیں کرنی چاہیے موجودہ حکومت نے بھی تعلیم کے شعبے میں متعدد اقدامات کئے ہیں ۔ رکن اسمبلی مرتضی جاوبد عباسی کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ معلومات تک رسائی کا قانون مسلم لیگ (ن) دور حکومت میں منظورہوا تھا مگر مقررہ مدت کے اندر حکومت کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لاسکی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کمیشن کی تشکیل کردی ہے اور سٹاف کی منظوری بھی جلد ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیشن اب تک 100شکایات کو نمٹا چکا ہے رکن اسمبلی محمد افضل کھوکھر کے ضمنی سوال کا جواب دیتے
ہوئے علی محمد خان نے بتایا کہ کورین حکومت کے تعاون سے پاکستان میں دو آئی ٹی پارکس کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو ایک اسلام آباد جبکہ دوسرا کراچی میں بنے گا انہوں نے کہا کہ حکومت نے دنیا بھر سے پاکستان کے آئی ٹی ایکسپریس کو ملک میں لانے کیلئے اقدامات کررہی ہے ۔ رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی
حکومت میں 13 غیر منتخب افراد کو مشیر رکھا گیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 14 غیر منتخب افراد کو مشیر اور معاون خصوصی کے طور پر رکھا گیا تھا رکن اسمبلی روبینہ خورشید عالم کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے 75سکولوں اور کالجز کیلئے بسیں شروع کی گئی ہیں اور محدود بجٹ کے باوجود ان بسوں کو چلانے کی
کوششیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ماڈل سکولز کو دو سو بسز گزشتہ دور میں فراہم کی گئی جنہیں ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز فراہم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں رکجن اسمبلی شاہدہ اختر علی کے ضمنی سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ کے تحت کم آمدن افراد کو دیئے جانے والے گھروں کی تعمیر کے لئے قرضے سود سے پاک ہوں گے
اس سلسلے میں حکومت یہ بوجھ برداشت کرے گی نادرا کی جانب سے اس منصوبے کے لئے اب تک 11 کروڑ 59 لاکھ روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے ہیں۔ 295 دنوں میں 2 لاکھ 3940 درخواست گزاروں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔ نادرا کی جانب سے درخواست پر 250 روپے وصول کئے جاتے ہیں۔ نیا پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ کے تحت کم آمدنی والوں کو 4 مرلہ پر محیط گھر دیا جائے گا۔
ماضی میں ایسی سکیمیں سود زدہ تھیں۔ وزیراعظم کے واضح احکامات ہیں۔ یہ گھر بنانے کے لئے قرضہ پر سود حکومت پاکستان دے گی۔ یہ صارفین کے لئے سود سے پاک ہوگا۔ 15 جنوری تک یہ درخواستیں آئی ہیں اس کو دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔ مدینہ کی ریاست ایک سال میں نہیں بنتی۔ 70 سال میں پہلی بار ایسا وزیراعظم آیا ہے کہ جو بات منبر و محراب سے ہوتی تھی اب وہ وزیراعظم کر رہا ہے۔
مدینہ کی ریاست صرف نبیﷺ نے بنائی تھی۔ سید حسنین طارق کے سوال کے جواب میں علی محمد خان نے بتایا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے لئے نادرا کی جانب سے اشتہارات کی مد میں گیارہ کروڑ 59 لاکھ روپے سے زائد خرچ کئے گئے۔ اس میں اخبارات اور ای سہولت بینرز کے لئے 77 لاکھ 38 کروڑ روپے پرنٹ میڈیا اخبارات و بینرز تین کروڑ 15 لاکھ 93 ہزار روپے ٹی وی ریڈیو
سات کروڑ 66 لاکھ 3348 روپے خرچ ہوئے۔ ہم نے عوام کے پیسے سے سیاسی پروجیکشن نہیں کی۔ سودی نظام کا اگر یہ ایوان خاتمہ کر جائے تو یہ ہماری عاقبت سنوارنے کے لئے کافی ہے۔ سود کے حوالے سے مغرب کھائی میں گر رہا ہے۔ ہمارے پاس اس کا متبادل نظام موجود ہے۔ ہمیں اس جانب جانا ہوگا۔ رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری
وجہہ اکرام نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ اپنے فنڈز خود پیدا کرتی ہے فیڈرل بورڈ کو ہونے والا منافع یہ ادارہ دوبارہ سرمایہ کاری کرتا ہے رکن اسمبلی حسین طارق کے سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام میں کسی بھی مستحق کو نہیں نکالا جائے گا ۔ رکن اسمبلی ملک محمد احسان اللہ ٹوانا کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس پر بات کرتے ہوئے وزیر خوراک خسرو بختیار نے کہا کہ
فصلوں پر ٹڈی دل کے حملوں سے چولستان ، تھر بلوچستان کے علاقے زیادہ متاثر ہیں 27 سال بعد یہ حملہ دوبارہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ عشروں کے دوران پلانٹ پروٹیکشن کا ادارہ غیر فعال رہا ہے اور جہاز بھی ناکارہ ہوگئے ہیں ہم اس کے باوجود بھی موجودہ حکومت نے حالیہ فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے وزیراعظم نے چاروں صوبوں کو بلایا ہے
اس مسئلے میںافواج پاکستان سمیت این ڈی ایم اے کو بھی شامل کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اگلے دو سے تین ماہ کے اندر اندر اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے5 ارب روپے وفاقی حکومت نے دیئے 6کروڑ بلوچستان 81 کروڑ روپے سندھ جبکہ 82 کروڑ روپے پنجاب کی حکومت دے گی انہوں نے کہا کہ ٹڈ ی دل کے حملوں سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا
قیام بھی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ حکومت دستیاب وسائل سے ٹنڈی دل کو روکنے کیلئے اقدامات کررہی ہے اور انہی کوششوں کی وجہ سے کپاس سمیت دیگر فصلوں کو محفوظ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے پچاس کروڑ روپے کی گرانٹ سے ادویات کی خریداری کیلئے فراہم کی ہیں اور اس مقصد کیلئے پیرا قوانین کو معطل کرکے براہ راست ادویات منگوائی گئی ہیں
اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی رانا تنویر خان نے کہا کہ ملک میں آٹے اور چینی بحران کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک کمیٹی بنائی تھی جس نے رپورٹ وزیراعظم کو پہنچا دی تھی تاہم وزیراعظم نے ابھی تک ان کے نام نہیں بتائے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سو سے زائد ملز آٹا بحران کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے اربوں روپے کمائے ہیں
انہوں نے کہا کہ ان پردہ نشینوں کے نام سامنے لائیں جائیں جنہوں نے قوم کو یہ تکلیف پہنچائی ہے انہوں نے کہا کہ اس کرائسس کے ذمہ داروں سے ایوان کو کیوں لاعلم رکھا جارہا ہے اس کی کیا وجہ ہے انہوں نے کہا کہ ایوان اور بائیس کروڑ عوام کا یہ حق ہے کہ صورتحال سے باخبر ہوں انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے اجلاس کے دوران توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے
وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے بتایا کہ پی آئی اے کے 8بوئنگ طیاروں میں دوران پرواز انٹرٹیمنٹ کی فراہمی کے حوالے سے باقاعدہ ٹینڈرز ہوئے تاہم ابھی تک کسی بھی کمیٹی کو ورک آرڈر نہیں دیا گیا ہے اور یہ معاملہ ابھی تک عدالتوں میں زیر سماعت ہے اس معاملے پر ابھی تک انکوائری جاری ہے رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ پی آئی اے کے پاس اپنا کچن موجود ہے اور سٹاف بھی ہے
مگر حکومت بضد ہے کہ اس کا ٹھیکہ دیا جائے وفاقی وزیر نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے چارج سنبھالا تو پی آئی اے کا 416 ارب کا خسارہ تھا چار جہاز گرائونڈ ہوچکے تھے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں اور خسارے میں کمی ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ جعلی ڈگریوں کے حامل چھ سو سے زائد ملازمین کو نکالا گیا ہے اور حالیہ معاملے کی انکوائری بھی
ایوان کے سامنے پیش کی جائے گی ۔ رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پی آئی اے نے گزشتہ چھ ماہ میں 60ع ارب روپے کا خسارہ کیا ہے اور موجودہ حکومت کے دعوے بے بنیاد ہوگئے ہیں وفاقی وزیر نے کہا کہ 2017ء میں خسارہ 32 ارب روپے کا تھا 2018 میں خسارہ کم ہوکر 29 ارب رہ گیا ہے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملات ہر دور میں آتے ہیں اس وقت ٹھیکے کا مسئلہ ہے
جو کہ چیلنج ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی کارکردگی کے حوالے سے قوم کے سامنے صحیح صورتحال پیش ہونی چاہیے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کے حوالے سے چیلنج قبول کرتا ہوں انہوں نے کہ کہ پچھلی حکومتوں کی 35 سالوں کا مقابلہ سولہ ماہ سے نہیں کیا جاسکتا ہے تاہم اس کے باوجود بھی ہر چیلنج کو قبول کرنے کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہ کہ اس ٹھیکے کے حوالے سے
انکوائری کی جارہی ہے اور رپورٹ ایوان میں پیش کردی جائے گی رکن اسمبلی مہرین رزاق بھٹو نے سوال کیا کہ پی آئی اے کے موجودہ سی ای او کی قابلیت کے بارے میںبتایا جائے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے ایئر مارشل نور خان اور ایئر مارشل اصغر خان کے دور میں منافع بخش ادارہ تھا موجودہ سی ای او کی تعیناتی کو بھی چیلنج کیا گیا ہے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے
نواب یوسف تالپور نے کہ کہ بلوچستان اور سندھ میں ٹڈی دل کے حملوں کے بار میں چند ماہ قبل خبردار کیا گیا تھا اور اس حوالے سے منعقدہ میٹنگ میں بتایاگیا کہ ہمیں پانچ سو ملین گرانٹ ملی ہے مگر بعد میں پتہ چلا کہ سپرے کرنے والے جہاز کیلئے تیل ہے نہ پیسے جو کہ سندھ حکومت نے فراہم کردیئے اسی طرح زرعی ادویات کیلئے بھی سندھ حکومت نے بجٹ فراہم کیا ہے انہوں نے کہا کہ 1993 میں ٹڈی دل
حملوں کو چار دنوں میں کنٹرول کیا گیا تھا اور ملک میں چار جہازوں کے ساتھ ساتھ باہر سے بھی جہاز منگواکر اس پر قابو پاگیا ہے انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے ایکشن پلان کو اچھا بنایا گیا ہے مگر اس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی انجینئر صابر حسین قائم خانی نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بورڈ کی معاشرتی علوم کی کتاب میں صفحہ نمبر 120 پر بنگالی
مہاجرین کو پناہ گزینوں کا نام دیا گیا ہے جو بنگلہ دیش سے فرار ہوکر آئے تھے انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی انکوائری کی جارہی ہے اور اس کتاب کو ضبط کیا جائے انہوں نے کہا کہ ملک میں سلیبس کی نگرانی کیلئے کمیٹی بنائی جائے اور کتابوں اور پارٹی لیڈرز کی تصاویر بنانے کی بجائے قوم کے معماروں کی تصاویر پرنٹ کی جائے ۔ رکن اسمبلی فیض اللہ نے کہا کہ فیصل آباد کی ایکسپورٹ انڈسٹری
اور تاجر طبقہ مشکلات کاشکار ہے برآمدات کے شعبے میں تاجروں کیلئے بجلی بلوں میں مراعات کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب یہ مراعات نہیں دی جارہی ہیں اس طرح ایف بی آر کے حوالے سے بھی تاجروں کو تحفظات ہیں ۔ رکن اسمبلی مرتضی جاوبد عباسی نے کہا کہ ایبٹ آباد اور مانسٹہرہ میں گیس پریشر کم ہونے کی وجہ سے ستائیس افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اس کی ذمہ داری کس عائد ہوتی ہے اس پر
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ ایبٹ آباد اور مانسٹہرہ میں اموات گیس پریشر کم ہونے کی وجہ نہیں ہوئی ہے بلکہ آکسیجن ختم ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ بند کمروں میں گیس ہیٹر جلانے کی وجہ سے آکسیجن ختم ہوجاتی ہے جس سے اموات واقع ہوئی ہیں ایوان کی کارروائی بروز سوموار چار بجے تک ملتوی کردی گئی ۔