مظفرآباد(این این آئی)وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اورہندوستانی آرمی چیف کی طرف سے دھمکیوں کو ہلکا نہ لیا جائے اور پاکستان کے دفاع کی مزید مضبوطی کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔ ایوان مودی کے بیان کے حوالہ سے خصوصی قرارداد منظور کرے جس کو ہم حکومت پاکستان کو بھجوائیں گے۔
قدرتی آفات میں جانی نقصان پر مالی اعانت ڈیڑھ لاکھ روپے سے بڑھا کر 4لاکھ روپے کر دی ہے۔ نیلم ویلی میں شدید برفباری کے بعد پاک فوج، ایس ڈی ایم اے، این ڈی ایم اے، پولیس، انتظامیہ،مقامی رضا کاروں کے ساتھ وزیر ایس ڈی ایم اے احمد رضا قادری اور انکی پوری ٹیم،کرنل(ر)وقار احمد نور سمیت سب نے اچھا کام کیا۔ قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا۔ البتہ رسپانس کو تیز تر کیا جا سکتا ہے وہ جمعرات کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں ممبران اسمبلی کی طر ف سے پیش کی گئی قراردادوں پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوستانی آرمی چیف کے آزادکشمیر پر حملہ کرنے سے متعلق بیانات قابل مذمت اور قابل تشویش ہیں ان کو ہلکا نہیں لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے دہلی اور ایک اور ریاست میں انتخابات ہونے والے ہیں، ان انتخابات میں کامیابی کے لیے مودی دھمکیاں دے رہا ہے۔اس سے قبل اپنے انتخابی منشور میں مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے متعلق دفعہ 370اور 35اے کے خاتمہ کو شامل کیا اور پلوامہ واقعہ کے بعد بدلہ لینے کی بات کی تھی۔ اس نے دونوں باتوں پر عمل کیا اگرچہ فضائی حملہ میں ہمارا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا،وہ فضائی حملہ 38سال بعد کا واقعہ تھا جب ہندوستان کی فضائیہ نے حملہ کی نیت سے سرحد پار کی اور بم برسائے۔ مودی کے بیانات کو ہلکا نہیں لینا چاہیے۔۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنی جنگی طاقت میں اضافہ کر رہا ہے اور 26جنوری کو اپنی فوجی مشقوں کے ذریعے ہمسایہ ممالک کو مرعوب کرنے کی کوشش کی مگر اس کا اصل ہدف پاکستان ہی ہے۔ پاکستان ہی اس کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں رکاوٹ ہے اور سنٹرل اور مشرق وسطی میں اس کی رسائی میں رکاوٹ ہے۔ میری وزیر اعظم پاکستان، قومی سلامتی کے اداروں سے درخواست ہے کہ وہ ان دھمکیوں کی طرف توجہ دیتے ہوئے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دفاعی بجٹ میں اضافہ کریں
انہوں نے کہا کہ امریکہ کبھی پاکستان کا حمایتی نہیں ہو سکتا اس کا اتحاد ہندوستان کی طرف ہے پاکستان کی دفاعی صلاحیت کو مزید بڑھانا ہندوستان کو شکست دینے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک افواج پاکستان کی فوجی صلاحیت کی بات ہے تو پوری قوم کو اپنی بہادر افواج پر مکمل اعتماد ہے۔ ہماری افواج نے فاٹا سے جس طرح دہشت گردی کا خاتمہ کیا وہ اس کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی دھمکیوں کے بعد اس ایوان سے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی جانی چاہیے جو ہم حکومت پاکستان کو بجھوائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے قدرتی آفات میں انسانی جانوں کے نقصان پر لواحقین کے لیے مالی امداد کو ڈیڑھ لاکھ روپے سے بڑھا کر 4لاکھ روپے کردیا ہے اور حکومت پاکستان سے بھی کہا کہ وہ بھی اس امداد میں اضافہ کرے
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفت کو ظہور پذیر ہونے سے روکا تو نہیں جا سکتا ہے البتہ واقعہ کے بعد رسپانس کو تیز تر کیا جا سکتا ہے جس کے لیے حکومت مالی وسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے نیلم برفباری کے بعد ڈبلیو ایچ او،ورلڈ فوڈ پروگرام اور دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے امدادی سرگرمیوں میں ہمارا ساتھ دیا۔ مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم دیکھ کر دل دکھتا ہے۔5فروری کو وزیر اعظم پاکستان کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تشریف لا رہے ہیں۔ ان سے بھی بات ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے ایک واضح موقف اختیار کیا جائے تاکہ دنیا کو اس مسئلہ کی حساسیت کے متعلق بتایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے حوالہ سے حکومت آزادکشمیر اور عوام اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے آزادکشمیر کے نوجوانوں کو بھی 3ماہ کی فوجی ٹریننگ دی جائے ایل او سی ہندوستانی فوج کو سبق سکھانے کے لیے بہترین جگہ ہے۔