جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حرام کھانے کا نتیجہ کرونا وائرس کی شکل میں نکلا،اگر پاکستان میں بھی سود اور حرام خوری کا نظام چلتا رہا تو کرونا وائرس سمیت قدرتی آفات سے کوئی نہیں بچ سکتا، انتہائی نصیحت آموز باتیں

datetime 30  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)حرام کھانے کا نتیجہ کرونا وائرس کی شکل میں نکلا،اگر اس ملک میں بھی سود اور حرامخوری کا نظام چلتا رہا تو کرونا وائرس سمیت قدرتی آفات سے کوئی نہیں بچ سکتا،اللہ نے قرآن میں ہمیں حکم دیا ہے کہ ”اے لوگو! وہ چیزیں استعمال کرو جو پاک ہیں“ آج حکمرنوں نے پوری معیشت کو سود پر چلاکر بیس کروڑ عوام کو سود ی سرمایہ کاری سے روشناس کراکے ہمیں سود کی لعنت سے دوچار کردیا ہے،

اللہ کی سنت ہے کہ جو قوم فحاشی، سود اور حرام کھانے کی عادی ہوجائے انہیں مالی تنگی اور معاشی بحرانوں کا شکار کردیا جاتا ہے، ملک میں مہنگائی، بیروزگاری اور امن امان کا ناپید ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اللہ کے بتائے ہوئے اصولوں اور محمد عربیؐ کی سنت سے بھٹک چکے ہیں اسلئے ہم پر ایسے ظالم حکمران مسلط کردیئے گئے جو خود تو عیاشیوں میں مصروف لیکن پوری قوم کو آٹے کی ایک تھیلے کیلئے قطار میں کھڑا کردیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارجماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز نے منظورکالونی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ مہنگائی کی چیخ وپکار بھی کرتے ہیں اور ایک رومانٹک ڈرامے کی فقط دو قسطیں سینیما گھر میں دیکھنے کیلئے چھ کروڑ روپے خرچ کردیتے ہیں، شادی بیاہ پر ہر روز لاکھوں ٹن کھانا ضائع کیا جاتا ہے لیکن دوسری طرف ہر روز ہزاروں بچے اپنی ماؤں کی گود میں بھوک سے بلک بلک کر سوجاتے ہیں اور کہیں باپ اپنے لخت جگر کے نئے جوڑے کی فرمائش پوری نہ کرنے پر خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالیتا ہے، یہ کیسا معاشرہ ہے جہاں پر اللہ کے دین کے ساتھ دن رات مذاق کیا جاتا ہے لیکن ہماری کان پر جوں بھی نہیں رینگتی، وزراء حریم شاہ اور صندل خٹک کے ساتھ سیلفیاں بنانے میں مصروف لیکن 70افراد زندہ جل گئے انکے خاندانوں کی کوئی داد رسی ہے نہ کوئی فریاد سننے والا۔ نریندر مودی کشمیر کو ہڑپ کرنے کے بعد اب گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر چھینے کی بات کرتا ہے تو اس میں حکمرانوں کی کمزوری ہے جنہوں نے ”آخری گولی اور آخری سپاہی تک لڑنے“ کے بیان کے سوا کشمیری عوام کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔

جماعت اسلامی اصلاح معاشرہ، ملک میں محمد عربیؐ کے نظام کو نافذ کرنے اور سودی نظام معیشت کے خاتمے کیلئے روز اول سے جدوجہد میں مصروف عمل ہے لیکن قوم نے کبھی روٹی کپڑا اور مکان تو کبھی تبدیلی اور نیا پاکستان بنانے کے دعویدار جھوٹے حکمرانوں کو ووٹ دیکر اپنے اوپر مسلط کی جن کی وجہ سے آج عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عوام ان جھوٹے اور مغرب کے حواری سود خور حکمرانوں کو پہچان لے اور دیانتدار امین سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کے اہل لوگوں کو منتخب کرے تاکہ ملک کی ترقی اور عوام کو مہنگائی، بیروزگاری سمیت تمام مسائل سے نجات مل سکے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…