اسلام آباد (این این آئی) پارلیمانی سیکرٹری برائے خارجہ امور عندلیب عباس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے چین میں پھنسے طلبہ کو واپس نہیں لا سکتے۔قومی اسمبلی میں کورونا وائرس کی وجہ سے چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی مشکلات کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پر پارلیمانی سیکریٹری خارجہ عندلیب عباس نے بتایا کہ چین میں 28 ہزار پاکستانی طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں
جبکہ ووہان میں 500 سے 800 کے قریب طالبعلم پڑھ رہے ہیں۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا جس میں پارلیمانی سیکریٹری خارجہ عندلیب عباس نے کہا کہ کرونا وائرس جانوروں سے انسانوں میں اور پھر انسانوں سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارے برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کچھ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔عندلیب عباس نے کہا کہ چینی حکومت کی جانب سے صوبہ ووہان کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ ہماری حکومت 3 لیولز پر اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔رکن قومی اسمبلی نے بتایا کہ قومی ادارہ صحت پاکستان میں وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔کورونا وائرس سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر پارلیمانی سیکریٹری عندلیب عباس نے ایوان میں جواب دیا کہ متاثرہ افراد کو 14 روز تک باہر نکلنے نہیں دیا جاسکتا اور ان کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ چار پاکستانی طالب علموں میں سے ایک طالب علم میں اس وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔رکن قومی اسمبلی نے بتایا کہ ہزاروں طلبہ چین میں موجود ہیں وہ طلبہ و دیگر افراد فی الوقت اس لیے نہیں آسکتے تاکہ وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں کورونا وائرس کے تدارک کے لیے ایمرجنسی کے ساتھ وارڈز تک مختص کئے جاچکے ہیں۔