پشاور (این این آئی)وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے تین وزراء کی برطرفی کے معاملے پر اہم انکشاف کردیا اور بتایا کہ وزیراعظم معاملے پر پریشان تھے۔ ایک انٹرویومیں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں پہلے دن سے مسئلہ چلارہا تھا،
وزیراعظم عمران خان پریشان تھے کہ کیوں ایک ٹیم ورک سامنے نہیں آرہا۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مزید کسی وزیر کے خلاف کارروائی زیر غور نہیں ہے،جن ایم پی ایز پر گروپنگ میں شامل ہونے کا الزام تھا، انہیں شوکاز دینے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گروپنگ میں 3 وزراء کے ساتھ 6 لوگ ہیں جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر ڈسپلن لانے کے لیے اس طرح کا فیصلہ نا گزیر تھا، وزیراعظم آن بورڈ تھے، صوبے کے تمام معاملات سے واقف تھے، اگر اراکین اسمبلی مطمئن نہ کرسکے تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ تینوں وزراء کو برطرف کر کے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھا گیا ہے، ان کی پارٹی رکنیت ابھی تک بحال ہے، انہیں اسمبلی میں بیٹھتے وقت بھی پارٹی ڈسپلن کا خیال رکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہٹائے جانے کی چہ مگوئیوں سے پرفارمنس متاثر ہوتی ہے اور لوگ کنفیوژن کا شکار ہوتے ہیں، اتنا بڑا فیصلہ کنفیوژن دور کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔