لاہور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بوٹ کو بھوت بنا کر قوم اور اداروں کی توہین کرنے والوں کی غیر سنجیدگی سب کے سامنے ہے،حکومت آہستہ آہستہ اپنے انجام کی طرف بڑ ھ رہی ہے،حکومت نے نئے سال کا آغاز اتحادیوں کے ساتھ لڑائی سے کیا،حکومتی اتحادیوں کے تحفظات دن بدن بڑھ رہے ہیں،غیروں کو مناتے مناتے حکومت سے اپنے بھی روٹھنے لگے ہیں،
وفاق اور صوبوں میں اختیارات کی جنگ سے نقصان عوام کا ہورہا ہے،حکومت بھارت کامقابلہ کرنے کی بجائے اپنی دلدل میں پھنس گئی ہے،انجن سٹارٹ ہے مگر فاصلہ بڑھتا جارہا ہے اور کسی کارکردگی کی بجائے حکومت ایک دائرے میں چکر لگا رہی ہے،ایک کروڑ نوکریاں دینے کے دعوے کرنے والے وزیراعظم اب کہتے ہیں کہ ہم نوکریاں نہیں دے سکتے،حکومت نے عوام کو قرضوں،مہنگائی،بے روزگاری اور بدامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، قرآن سر پر رکھ کر ایک دوسرے پر لعنتیں بھیجنے والوں کا کیس فیڈریل شریعت کو رٹ میں بھیجا جائے تاکہ فیصلہ ہوسکے کہ ان میں کون سچا اور کون جھوٹا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری نافع(نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن) کے زیر اہتمام تعلیمی اداروں کے سربراہان اور اساتذہ کے تین روزہ تعمیر سیرت کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر نافع ہدایت الرحمن خان بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی کے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے۔حکمرانوں کی بے حسی اور غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر بچگانہ حرکتیں کر کے پوری دنیامیں ملک و قوم کو تماشا بنا رہے ہیں۔حکمرانوں نے نوکریوں کا وعدہ کرکے لاکھوں لوگوں سے روزگار چھینا اور چھت دینے کے دعوے کرکے ہزاروں لوگوں کو بے گھر کیا۔نااہل حکمرانوں نے لوگوں سے رات کی نیند اور دن کا سکون چھین لیا ہے۔حکومت نے احتساب کا مذاق اڑایا اور16ماہ میں کسی سے ایک روپے کی ریکوری نہیں کی۔
پانامہ کے436ملزموں سے پوچھنا بھی گوارا نہیں کیا گیا۔ نیب کے پاس موجود کرپشن کے ایک سو پچاس سکینڈلز کی فائلوں کو دیمک چاٹ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم کو سہانے خواب اور سبز باغ دکھانے والے پوری طرح ایکسپوز ہوچکے ہیں۔ جو لوگ انہیں سقراط اور بقراط بنا کر پیش کررہے تھے اب وہ بھی مایوس چکے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ معاشی غلامی میں جکڑے ہوئے ملکوں کی کوئی سیاست نہیں ہوتی۔ان کی ساری پالیسیاں عالمی مالیاتی ادارے بناتے ہیں۔
حکمرانوں نے قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی کی ہتھکڑیاں اور پاؤں میں بیڑیاں ڈال دی ہیں۔آئی ایم ایف ہمارے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینا اور ہمیں روانڈہ کی طرح بے بسی کے اندھیروں میں دھکیلنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں بے پناہ وسائل اور معدنیات سے نوازا ہے۔بلوچستان کے اندر اتنی معدنیات ہیں کہ انہیں نکال کر ہم نہ صرف اپنے سارے قرضے اتار سکتے ہیں بلکہ دوسروں کو قرض دینے والے بن سکتے ہیں،مگر حکمران غلامی سے نکلنے کو تیار نہیں۔ہماری معاشی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ داخلہ و خارجہ اور تعلیم و صحت کی پالیسیاں بھی آئی ایم ایف بنارہا ہے اور بجلی تیل اور گیس کی قیمتیں بھی آئی ایم ایف کے حکم سے مقرر کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا سودی نظام اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ جنگ ہے۔جب تک اس جنگ کو ختم نہیں کیا جاتا اور اللہ کا عطاء کردہ زکواۃ و عشر کا نظام نافذ نہیں کیا جاتاملک کی معاشی حالت سدھرے گی نہ ہم غربت مہنگائی اور بے روزگاری کے اندھیروں سے نکل سکیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی عام آدمی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ہماری جدوجہد ملک میں نظام مصطفی ؐکے نفاذ اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہے۔ قوم کے پاس اب جماعت اسلامی کے سوا دوسرا کوئی آپشن نہیں رہا۔73سال میں قوم نے سب پارٹیوں کو بار بار آزمایا اور سب سے دھوکہ کھایا۔آزمائے ہوؤں کو مزید آزمانا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ نئی نسل کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر علم کی روشی میں لانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔