جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کے اعلان نے وفاقی حکومت کی دوڑیں لگوا دیں، فوری طور پر کیا کام شروع کر دیا؟

datetime 12  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور تحفظات جلد دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے وزرات چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت کی دوڑیں لگ گئی ہیں

اور سیاسی رابطوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور تحفظات جلد دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔گورنر سندھ نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے مطالبات جائز ہیں، مسائل ہوتے رہتے ہیں جنہیں حل بھی کرلیا جاتا ہے، ایم کیو ایم حکومت کی اتحادی جماعت ہے اور رہے گی۔قبل ازیں میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے کہا کہ مطالبات جائز ہیں، تحفظات دور کریں گے، ایم کیو ایم نے وزارت چھوڑی ہے، اتحاد نہیں توڑا، کراچی کے معاملے پر ایم کیو ایم کی حواہشات پر عمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جتنا وہ ایم کیو ایم کو جانتے ہیں وہ وزارتوں پر گرنے والے نہیں، ایسا نہیں کہ پیپلز پارٹی زیادہ وزارتیں دے تو وہ وہاں چلے جائیں گے۔خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ارکان کی تعداد 7 ہے جبکہ سینیٹ میں 5 ممبر ہیں۔ ایم کیو ایم کے پاس وفاقی کابینہ میں 2 وزراتیں ہیں جن میں خالد مقبول صدیقی وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سینیٹر فروغ نسیم وفاقی وزیر قانون ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…