اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملےکیلئے ’’ریپئر ڈرون ایم کیو نائن‘‘ کا استعمال ،میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ڈرون انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے، کم وقت میں ہدف کو نشانہ بنانے، طویل فاصلے تک مار کرنے، کئی اقسام کے میزائل اور بم لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس ڈرون طیارے کو امریکی ریاست نویڈا میں قائم فوجی اڈے سے کنٹرول کیا جاتا ہے جبکہ ان میں سے کچھ کو لینگلی میں واقع سی آئی اے ہیڈکوارٹرز سے آپریٹ کیا جاتا ہے۔ امریکی فضائیہ کے مطابق ریپئر ایک مسلح ڈرون ہے جو ملٹی مشن میں کام آتا ہے، یہ درمیانے درجے کی بلندی پر پرواز کرتا ہے اور طویل فاصلے تک کنٹرول کیا جانے والا ریموٹ کنٹرول ڈرون ہے، اس ڈرون طیارے کو بنیادی طور پر اہم اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے تاہم یہ انٹیلی جنس معلومات کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ امریکی دفاعی کمپنی جنرل اٹامکس کی جانب سے تیار کردہ ریپئر ڈرون 2007ء سے امریکی فوج کے استعمال میں ہے، اس کی قیمت ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہے جبکہ یہ انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے اور مختلف قسم کے بموں اور میزائلوں سے فضائی حملوں کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ریپئر روایتی لڑاکا طیارے سے جسامت میں چھوٹا بھی ہے، اس کے پروں کی لمبائی 66 فٹ ہے اور اس کا وزن 4 ہزار 900 پائونڈ یعنی دو ہزار 222 کلو گرام بنتا ہے۔ یہ 25 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرسکتا ہے اور اس میں پروپیپلر انجن استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے دوران جنگ اس کی آواز سننا مشکل ہوتا ہے۔ اس کی رینج 1200 میل ہے جبکہ اس کے پائلٹس ہزاروں میل دور بیٹھ کر ہدف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ڈرون اپنے اہداف کو نشانہ بنانے، رابطہ کاری، انتہائی اہم معلومات جمع کرنے، ہدف کو کم وقت میں نشانہ بنانے کی منفرد صلاحیت رکھتا ہے۔