جمعہ‬‮ ، 25 اکتوبر‬‮ 2024 

جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع  سے  متعلق  وزیراعظم عمران خان نے حتمی اعلان کر دیا

datetime 3  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سوچ سمجھ کر کی ہے اور یہ معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس سے قبل ہوا جس میں اٹارنی جنرل پاکستان نے بھی شرکت کی اور بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق

پارلیمانی پارٹی کو آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق اعتماد میں لیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سوچ سمجھ کر کی ہے، یہ معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا تاہم ہم قانون سازی کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام ارکان پارلیمنٹ اور اتحادیوں نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کردی، ہم نے عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ نہیں کرنا بلکہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت نے سپریم کورٹ کا فیصلہ من و عن تسلیم کیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ اس حوالے سے قانون سازی کیلئے حکم تھا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قانون سازی مکمل کی، اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے بعد ترمیمی بل پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ۔دوران اجلاس ارکان پارلیمنٹ نے نوکریاں نہ ملنے کی شکایت کی اور گریڈ ون سے 5 کی نوکریاں دیے جانے کی درخواست کی جبکہ ارکان نے نوکریوں کے لیے قرعہ اندازی کی مخالفت بھی کی۔ارکان کی مخالفت پر وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ قرعہ اندازی کا طریقہ آپ سب کے حق میں ہے۔اس موقع پر ارکان اسمبلی نے نیب کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ سیاستدانوں کو نیب سے ریلیف ملنا چاہیے، اس پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ آپ کو ڈرنے کی کیا ضرورت ہے، میرے اور میری اہلیہ کے اکاؤنٹس چیک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہاکہ بیوروکریٹ اور کاروباری طبقے کو نیب سے متعلق تحفظات تھے، کاروباری طبقے کے تحفظات کی وجہ سے ملکی ترقی رک گئی تھی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملکی مفاد میں نیب ترمیمی آرڈیننس 2019  لانا پڑا۔ عمران خان نے کہاکہ اپوزیشن کے ساتھ حکومتی کمیٹی نیب آرڈیننس پر مشاورت کر رہی ہے۔وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزراء کی سینیٹ میں

عدم حاضری کی شکایت بھی کی جس پر وزیراعظم نے کہاکہ آئندہ جو وزیر سینیٹ میں نا آئے اس کی فہرست بنائی جائے۔اجلاس کے دور ان رمیش کمار نے سوال کیاک ہ قانونی سازی کرنی تھی تو حکومت نے نظر ثانی اپیل کیوں کی؟ ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل نے جواب دیاکہ نظرثانی اپیل میں اختیارات کا تعین سے متعلق نکات اٹھائے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ملک کا واحد سیاست دان


میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…