اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد پولیس کی دن رات کی انتھک محنت اور بہترین ٹیم ورک کی وجہ سے اسلام آباد پاکستان کا محفوظ ترین شہرقرار، ورلڈ کرائم انڈیکس نے اسلا م آباد کو دنیا کے 328شہروں میں سے85ویں نمبر پر محفوظ ترین شہر قرار دیا ہے جس کی پوزیشن جدید ترین شہروں ایمسٹر ڈیم،بوسٹن،ٹورنٹو اور اوسلوسے بہتر قرارپائی جو کہ اسلام آباد پولیس کے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے ،
اقوام متحدہ نے اسلام آباد کا 12سال بعد فیملی سٹیشن کا درجہ بحال کیا ہے جو کہ اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان کی سربراہی میں اسلام آباد پولیس نے بھرپور کامیابیاں حاصل کیں جس کی وجہ سے اسلام آباد میں گزشتہ سالوں کی نسبت 2019میں کرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ۔گزشتہ سالوں کی نسبت سال 2019میں قتل میں 13فیصد،اغواء برائے تاوان میں 50فیصد ،ڈکیتی میں 31فیصد،سرقہ بالجبرمیں 13فیصد،نقب زنی میں 26فیصد کمی ہوئی ۔ سال 2019میں اندھے قتل کے 19مقدمات ٹریس کر کے ان میں ملوث37ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔جن میں خاص طور پر میجر لاریب قتل،فرشتہ قتل،کمشکا کیس،عمر راٹھور اغوا و قتل کیس بھی شامل ہیں،اسی طرح بچوں کے اغوا کے 100سے زائد مقدمات کو کامیابی سے ٹریس کر کے بچوں کو بحفاظت بازیاب کر کے والدین کے حوالے کیا گیاجس سے شہریوں کو تحفظ کا احساس ہوا ۔آئی جی اسلام آباد کے خصوصی احکامات پر منشیات و شراب فروشوں خصوصا تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے والے ملزمان کے خلاف خصوصی مہم چلائی گئی اور پچھلے سال کی نسبت منشیات و شراب فروشی کے 285زائد مقدمات درج کئے گئے ،اور کروڑوں روپے مالیت کی منشیات و شراب برآمد کی گئی ،تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے اور طلباء و طالبات کو اس ناسور سے
بچائو کے لئے آئی جی اسلام آباد نے 07یونیورسٹیز و کالجزکا دورہ کیا اور 8000سے زائد طلباء و طالبات سے خطاب کیا ۔اسلام آباد پولیس نے 2019میں 4615 ملکی و غیر ملکی وی آئی پیز ،وی وی آئی پیزکو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جن میں سعودی کرائون پرنس،برطانوی شاہی جوڑے،ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد،چائنہ کے نائب صدر ،امیر قطر،ملکہ نیدر لینڈ ،سری لنکن کرکٹ ٹیم کے
دورے قابل ذکر ہیںجس کو بین الاقوامی سطح پر بھرپور سراہا گیا۔اسلام آباد پولیس میں نفری کی کمی ایک دیرینہ مسئلہ تھا جس کو وزیراعظم پاکستان کی خصوصی دلچسپی و احکامات پر 1055نئے پولیس افسران و جوانوں کو بھرتی کیا گیا۔آئی جی اسلام آباد کی خصوصی کاوشوں سے محکمہ پولیس میں صلاحیتوں کی بنیاد پرتقریبا500 کانسٹیبل سے لیکر انسپکٹر تک ترقیاں دی گئیں جبکہ 17انسپکٹر ز کو
ڈی ایس پی کے رینک پر ترقی دی گئی جس کو محکمہ میں قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ۔ اسلام آباد پولیس کے 6000سے زائد افسران و جوانوں کوجدید تکنیکی بنیادوں پر ملکی و غیر ملکی ماہرین نے پروفیشنل سکل ڈیویلپمنٹ کو رسز کروائے جبکہ 174افسران و جوانوں کو بیرون ملک کورسز کروائے گئے ۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی بہترین حکمت عملی کی وجہ سے مہلک حادثات میں 20
فیصد کمی واقع ہوئی ، قوانین کی خلاف ورزی پر236.68-ملین روپے جرمانے عائد کئے گئے ۔ جبکہ شہریوں کی سہولت کے لئے ڈرائیونگ لائسنس کا ایک ہی دن میں اجراء کو یقینی بنایا گیا۔ ریسکیو 15پر 12لاکھ ایمرجینسی کالز موصول ہو ئیں جن میں 62ہزار پولیس کے متعلقہ تھیں ۔ جبکہ کمپیوٹر سسٹم کے تحت پولیس کا اوسطاً ریسپانس ٹائم 6سے 7منٹ رہا ۔ خود احتسابی یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا،
جس کے تحت شہریوں کی شکایات پر 686 پولیس ملازمین کے خلاف ایکشن لیا گیا، آئی جی اسلام آباد نے پبلک کے مسائل/شکایات برائے راست سننے کیلئے ای میل سروس ([email protected]) متعارف کروائی ۔جس پر 518شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 510کا فوری طور پر ازالہ کیا گیا ۔اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی،ف) کے دھرنے کے دوران اسلام آباد
پولیس کی بہترین حکمت عملی کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہیں آیا اور اس دوران ضلع بھر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھا گیا جس کو پہلی دفعہ شہریوں کی طرف سے بھرپور پذیرائی ملی۔انشاء اللہ اسلام آباد پولیس مزید بہتری کی طرف گامزن ہے اور سال 2019کی طرح سال 2020میں بھی اسی ٹیم ورک کو برقرار رکھتے ہوئے مزید کامیابیاں حاصل کی جائیں گی اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات بروئے کا ر لائے جائیں گے۔