ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت اداروں کے تناؤ او ر سیاسی دھند کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے،حکومت خاموشی سے کیاکام کر رہی ہے؟ سراج الحق نے دھماکہ خیز دعویٰ کردیا

datetime 30  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ 2019 ء کاآخری سورج حکومت کی ناکامیوں، یوٹرن اور عوام کی بے بسی کے ساتھ غروب ہورہاہے، مہنگائی اور کرپشن بڑا مسئلہ، عوام کے حقوق کے لیے حکومت کا تعاقب کریں گے، 2019 ء مہنگائی کے حوالے سے بدترین سال رہا، حکومت نے پٹرو ل بم گرانے کا ریکارڈ قا ئم کیا، ایک سال میں پٹرول کی قیمت میں 23 روپے دو پیسے کا اضافہ ہونا پی ٹی آئی کے وعدوں کی قلعی کھولتاہے،

ڈالر کی اونچی اڑان اور روپے کی بے قدری بھی حکومت کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی کا ثبو ت ہے، معیشت کے تمام اعشاریے حکومتی وعدوں کی طرح منفی رہے، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے آٹھواں اجلاس بھی آج بے نتیجہ ختم ہوگیاہے،حکومت اداروں کے تناؤ او ر سیاسی دھند کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، نیب آرڈی نینس کے ذریعے وزیراعظم اپنے دوستوں کو بچانا اور مخالفین کو پھنسانا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے خاموش این آر او شروع کررکھاہے اور چور مچائے شور کے مصداق آئے روز این آر او نہ دینے کے دعوے کرتی رہتی ہے۔ جب تک حکومت میں بیٹھے لوگ خود کو احتساب کے لیے پیش نہیں کرتے، احتساب ادھورا رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومتوں کے نااہل لوگوں کو موجودہ حکومت میں جمع کردیا گیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اندر احتساب کا نظام وضع کریں اور کرپٹ افراد کو اہم ذمہ داریاں دینے کی بجائے احتساب کے کٹہرے میں لے کر آئیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ خوش فہمیاں اپنی جگہ لیکن ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ خام خیالی کے سواکچھ بھی نہیں۔ پندرہ ماہ میں حکومت اپنی معاشی پالیسی کی ڈائریکشن کا تعین نہیں کر سکی۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے معیشت کا پہیہ الٹا گھما دیاہے۔ غریب کا چولہا ٹھنڈا ہو گیاہے۔ موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو مایوس کیاہے۔

نوجوانوں نے پی ٹی آئی کا ساتھ اس لیے دیا تھاکہ انہیں روزگار ملے گا مگر حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ آئی ایم ایف نے معیشت میں بہتری کے تمام حکومتی دعوؤں کا پول کھول دیاہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ملکی معیشت آنے والے سالوں میں بھی اسی طرح بدحالی کا شکار ہے گی اور عوام کو ریلیف ملنے کی کوئی امید نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے پندرہ ماہ میں بیرونی قرضوں میں 35فیصد اضافہ کر کے سابقہ حکومتوں کا بھی ریکارڈ توڑدیاہے۔ آج پھر گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجنے کی بات کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شوگر ملز مالکان کسانوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ شوگر ملوں نے گنے کی خریداری روک دی ہے جس سے گنے کے کاشتکارسخت پریشان ہیں۔زرعی ملک میں زراعت کا نگران اپنے جائز حقوق کے لیے سخت سردی کے باوجو د سڑکوں پر آنے پر مجبور ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…