اسلام آباد(آن لائن)عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو دوسری قسط موصول ہو گئی،آئی ایم ایف سے دوسری قسط موصول ہونے کے بعد زر مبادلہ کے ذخائر 17 ارب 59 کروڑ ڈالر ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کا پہلا جائزہ مکمل کرکے 45 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی۔ عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے دوسری قسط جاری کی ہے۔
دوسری قسط کی منظوری کے بعد موجودہ پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے ذریعہ اب تک دی گئی مجموعی رقم کا حجم 144 کروڑ ڈالر تک بڑھ جائیگا،آج آئی ایف سے پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط موصول ہو گئی ہے جس کے بعد زر مبادلہ کے ذخائر 17 ارب 59 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10 ارب 90کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔ قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی۔پہلے معاشی جائزے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے لیے درکارتمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔ گزشتہ روز آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دے رہا ہے، واضح رہے کہ پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے تقریبا ایک ارب ڈالر مل چکے ہیں۔پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔ جیری رائس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ لیا ہے، پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات اور اہداف پورے کر لیے ہیں۔ایگزیکٹیو بورڈ کے مطابق پاکستانی اتھارٹیز غربت میں کمی کیلیے پر عزم ہیں جبکہ مہنگائی میں استحکام آنا شروع ہوگیا ہے۔سماجی تحفظ کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے اور مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ پر عمل کیا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے تمام ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس مقصد کیلیے خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ایگزیکٹیو بورڈ نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنانسنگ کیخلاف فریم ورک میں بہتری کیلیے تیز پیش رفت پر زور دیا۔پاکستان میں معاشی اصلاحات کا عمل جاری ہے۔پالیسیوں پر عمل درآمد سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے جس کا مقصد معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔