ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مسلمانوں کیخلاف بھارتی اقدامات ،امریکی اخبار کی شدید مذمت مودی سرکار کے چھپے عزائم بے نقاب ، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

datetime 20  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے ایڈیٹوریل مراسلے میں بھارت کے نئے شہریت کے قانون کی مذمت کردی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اخبارکے ایڈیٹوریل میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وادی کو یونین کے ساتھ الحاق کرنے اور آسام میں 20 لاکھ مسلمانوں کو ریاست سے محروم کرکے محض ہجوم کا درج دینے پر بھی مذمت کی گئی۔

اخبارکے مطابق اس قانون کا مقصد تارکین وطن کی مدد کرنا ہرگز نہیں بلکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے وزیر داخلہ امیت شاہ کی تشہیر ہے۔اخباراپنے ایڈیٹوریل میں کہا کہ بھارت کے 20 کروڑ مسلمانوں نے قانون سے متعلق ٹھیک اندازہ لگایا۔ایڈیٹوریل میں کہا گیا کہ شہریت سے متعلق قانون کا مقصد مسلمانوں کو پسماندہ کرنا اور بھارت کو صرف ہندوؤں کا ملک قرار دینا ہے جبکہ مسلمان 1 ارب 30 کروڑ آبادی میں 80 فیصد ہیں۔واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے کرفیو نافذ کردیا اور تاحال وادی میں مواصلات کا نظام معطل ہے۔علاوہ ازیں بھارت فورسز نے متعدد کشمیری رہنماؤں کو گرفتار اور نظربند کردیا تھا۔اقوام متحدہ نے بھی بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرکی ریاستی حیثیت چھیننے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔اخبارنے کہا کہ اگست میں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جارحانہ انداز شمال مشرقی ریاست آسام میں شہریت سے متعلق اقدام کو بطور ٹیسٹ پروگرام کے تحت چلایا جس میں تقریباً 20 لاکھ بیشتر مسلمانوں کو ریاست کی چھت سے محروم کردیا۔اخبار نے کہا کہ نریندر مودی مسلمانوں کے لیے وسیع پیمانے پر حراستی کیمپ تعمیر کررہا ہے۔اخبارنے اپنے ایڈیٹوریل میں کہا کہ نیا قانون مسلمانوں کے علاوہ تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کو تیزی سے شہریت کی پیش کش کرتا ہے اور قانون میں ہمسایہ ممالک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کا ذکر ہے۔امریکی جریدے کے مطابق یہ چھپی ہوئی بات یہ نہیں ہے کہ ایسے ممالک میں مسلمان مہاجر نہیں ہو سکتے یہاں تک کہ روہنگیا جیسے لوگ جن میں سے بیشتر میانمار میں وحشیانہ جبر سے بنگلہ دیش فرار ہونے کے بعد بھارت پہنچ گئے ہیں۔اخبار کے مطابق امیت شاہ جو بنگلہ دیش کے تارکین وطن مسلمانوں کو دیمک سے تعبیر کرتے ہیں، انہوں نے مسلمانوں کو ٹارگیٹ کیا۔ایڈیٹوریل میں کہا گیا کہ مشتعل ہندوؤں کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے واقعات لاتعداد ہیں لیکن ہندوملزمان کو شاذ و نادر ہی سزا دی جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…