بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

window 7کے صارفین تیاری کر لیں ،14 جنوری 2020 کے  بعدکیا کام نہیں ہو سکے گا ؟ مائیکروسافٹ نے اعلان کر دیا

datetime 18  دسمبر‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلیکان ویلی( آن لائن )مائیکرو سافٹ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مشہور آپریٹنگ سسٹم ونڈوز 7 کی ٹیکنیکل سپورٹ اور سسٹم اپ ڈیٹس کا سلسلہ 14 جنوری 2020 تک ختم کردیا جائے گا۔ مطلب یہ کہ اگر آپ قانونی طور پر ونڈوز 7 استعمال کررہے ہیں تو آپ کو اگلے سال 14 جنوری کے بعد ونڈوز کی جانب سے اپ ڈیٹس موصول نہیں ہوں گی۔البتہ، اگر آپ ونڈوز 7 کے تجارتی و کاروباری صارف

(کارپوریٹ کسٹمر) ہیں تو اضافی معاوضے پر آپ کو مائیکرو سافٹ کی جانب سے ونڈوز 7 کی سیکیورٹی اپ ڈیٹس موصول ہوتی رہیں گی۔واضح رہے کہ آن لائن سیکیورٹی کے حوالے سے دن بدن نت نئے خطرات سامنے آتے رہتے ہیں جن کا سامنا کرنے کے لیے باقاعدگی سے ونڈوز سیکیورٹی اپ ڈیٹس بالعموم ہفت روزہ بنیادوں پر پیش کی جاتی ہیں۔ونڈوز آپریٹنگ سسٹم ان اپ ڈیٹس کو ڈان لوڈ کرکے خود بخود انسٹال کرلیتا ہے۔ اگرچہ اپ ڈیٹس نہ ملنے کی صورت میں آپریٹنگ سسٹم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن اس کی سیکیورٹی کو خطرات ضرور لاحق ہوسکتے ہیں۔یہ بھی بتاتے چلیں کہ ونڈوز ایکس پی مائیکرو سافٹ کا سب سے کامیاب آپریٹنگ سسٹم رہا، جو اگست 2001 میں لانچ کیا گیا اور اس کی سپورٹ 8 اپریل 2014 کو ختم کی گئی۔اس کے بعد 22 جولائی 2009 کو ونڈوز 7 آپریٹنگ سسٹم لانچ کیا گیا۔ اگرچہ یہ بھی بہت کامیاب رہا لیکن اس کی کامیابی کی شرح ونڈوز ایکس پی کے مقابلے میں کم تھی۔26 اکتوبر 2012 کو ونڈوز 8 بہت سے دعووں کے ساتھ لانچ کی گئی لیکن اسے مائیکرو سافٹ کی تاریخ میں ناکام ترین آپریٹنگ سسٹم قرار دیا جاسکتا ہے۔ شدید بحران کے بعد، بالآخر 29 جولائی 2015 کو مائیکروسافٹ نے ونڈوز 10 لانچ کردی جس میں سابقہ ورڑن کی بہت سی خامیاں دور کی گئی تھیں۔(ونڈوز 9 کبھی منظرِ عام پر نہیں آئی۔)آپریٹنگ سسٹم مارکیٹ کی موجودہ صورتِ حال یہ ہے کہ دنیا بھر کے تقریبا 89 فیصد لیپ ٹاپ/ ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز میں مائیکرو سافٹ ہی کا کوئی نہ کوئی آپریٹنگ سسٹم استعمال ہورہا ہے۔ ونڈوز 10 اس میدان میں 50 فیصد پر جبکہ ونڈوز سیون آج بھی 30 فیصد پر ہے۔یہ بات دلچسپی سے پڑھی جائے ‎گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…