اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنا دی،سابق صدرکو مارشل لگانے پر سزائے موت نہیں دی گئی بلکہ 3 نومبر 2007 کوایمرجنسی نافذلگانے پرموت کی سزاسنائی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آبادکی خصوصی عدالت نے سابق صدرپرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنا دی،تین رکنی بنچ نے 2 ایک کی اکثریت سے سزائے موت کا فیصلہ سنایاجبکہ ایک جج نے فیصلے سے اختلاف کیا۔سابق صدر پرویز مشرف نے 12 اکتوبر1999 میں مارشل لا لگایا تھا۔یاد رہے مسلم لیگ (ن) نے پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ نومبر 2013 میں درج کیا تھا۔ یہ مقدمہ پرویز مشرف پر آرمی چیف کی حیثیت سے تین نومبر 2007ء کو ملک کا آئین معطل کر کے ایمرجنسی لگانے کے اقدام پر درج کیا گیا تھا۔مقدمے میں اب تک 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں جب کہ اس دوران 4 جج تبدیل ہوئے۔عدالت نے متعدد مرتبہ پرویز مشرف کو وقت دیا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔مارچ 2014 میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جب کہ ستمبر میں پراسیکیوشن کی جانب سے ثبوت فراہم کیے گئے تھے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے بعد خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف مزید سماعت نہیں کرسکی۔بعدازاں 2016 میں عدالت کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالے جانے کے بعد وہ ملک سے باہر چلے گئے تھے۔