بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا وہ وکلاء نہیں بلکہ کون لوگ تھے ؟ وکلاء کی جانب سےاعظم نذیر تارڑ نے میں حیرت انگیز انکشافات کر دیئے

datetime 13  دسمبر‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے پی آئی سی پر حملے اور توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار وکلاء کی رہائی کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور اور ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردئیے،فاضل عدالت نے وکلاء کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت کے زخمی وکلاء کے

میڈیکل کرانے کے فیصلے پر عملدرآمد کے احکامات بھی جاری کر دئیے، فاضل بنچ نے وکلاء کے انتہائی اقدام پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپ کو اندازہ نہیں ہم کس دکھ میں مبتلاہیں، ہم بڑی مشکل سے اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں،وکلاء کی ہسپتال پر حملہ کرنے کی جرات کیسے ہوئی؟، اس طرح تو جنگوں میں بھی نہیں ہوتا، جنگل کے قانون میں معاشرے نہیں بچتے۔بنچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ کے پروفیشن میں کالی بھیڑیں ہیں،آپ اس کو وقوعہ کہتے ہیں؟۔ہم بڑی مشکل سے اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں تو ابھی اس کیس کو ٹرانسفر کر دیتے ہیں۔دکھ اس بات کا ہے آپ اس پر وضاحت دے رہے ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ جی ہم مذمت کر رہے ہیں۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہاکہ آپ سر عام تسلیم کریں، آپ نے پلاننگ کی ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ہم وکلا ء کیخلاف کارروائی کرنے جا رہے ہیں۔ بنچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ ہمیں آپ نے کہیں کا نہیں چھوڑا، اس طرح جنگوں میں بھی نہیں ہوتا۔ جسٹس انوارالحق پنوں نے کہاکہ ایک ویڈیو بڑی عجیب ہے جس میں وکیل کہہ رہا ہے یہ ڈاکٹر موت ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ مکمل وکلا ء کمیونٹی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتی ہے، اس ملک کا آئین سپریم ہے، جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا وہ تمام لیسکو کے ملازمین ہیں، لوگوں نے موقع پر کپڑے تبدیل کئے اور افسوسناک واقعہ پیش آیا، ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود انتظامیہ نے کچھ نہیں کیا، یقینا اس واقعہ کے بعد انتظامیہ پر سماجی پریشر تھا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…