لاہور (آن لائن) صوبائی وزیر قانون، پارلیمانی امور وسوشل ویلفیئر راجہ بشارت نے کہا ہے کہ کاشانہ لاہور کے حوالے سے آج کل سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز موجودہ حکومت کے خلاف محض پروپیگنڈا پر مبنی ہیں اورسوشل ویلفیئر کے اداروں میں رہائش پذیر بچیاں، خواتین اور بچے ہر لحاظ سے محفوظ اور مطمئن ہیں۔ انہوں نے ٹاؤن شپ میں حکومتی ادارہ کاشانہ کا اچانک دورہ کیا۔
چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی پنجاب کنیز فاطمہ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر زاہد سلیم، کاشانہ کی انچارج سمعیہ اعجازاور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ راجہ بشارت نے کاشانہ کے مختلف شعبوں کا معائنہ بھی کیا اور وہاں سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا. انہوں نے کہا کہ درحقیقت محکمہ نے قواعد و ضوابط کے مطابق سابقہ انچارج کا تبادلہ کر دیا تھا لیکن وہ دفترکا چارج اور سرکاری رہائش گاہ چھوڑنے کے لئے تیار نہیں تھیں.اس کی بجائے انہوں نے سابقہ وزیر سمیت مختلف لوگوں پر بے بنیاد الزام تراشی شروع کردی. انہوں نے کہا کہ پولیس صرف چارج چھڑانے میں مدد کی حد تک کاشانہ گئی تھی اور گرفتاری کا واویلہ بھی محض ڈھونگ ہے کیونکہ جب سابقہ انچارج اور انکے خاوند کے خلاف کوئی ایف آئی آر ہی نہیں تھی تو پولیس کیسے انہیں گرفتار کر سکتی تھی. راجہ بشارت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سابقہ انچارج کے کوئی تحفظات تھے تو انہیں حسب ضابطہ میرے یا سیکریٹری کے نوٹس میں لانا چاہییں تھے لیکن تبادلے سے پہلے تک انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی. انہوں نے کہا کہ سابقہ انچارج ابھی تک کاشانہ کی سرکاری رہائش گاہ میں رہ رہی ہیں جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے اور انہیں یہ رہائش گاہ نئی انچارج کے لیے خالی کر دینی چاہیے۔وزیر قانون نے بتایا کہ سابقہ انچارج کے حوالے سے سرکاری فنڈز میں خرد برد کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں جن کی غیرجانبدارانہ انکوائری کروا رہے ہیں۔ اس موقع پرراجہ بشارت نے کاشانہ میں مقیم بچیوں سے ملاقات کی اوراپنی جانب سے ان میں جوس، بسکٹ، ٹافیاں اور چپس تقسیم کیے