ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈیل، ڈھیل ، این آر او اور نہ ہی کوئی سمجھو تا!مجرم کو پکڑنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گا ؟ چیئرمین نیب کا کرپٹ عناصر کیخلاف اعلان جنگ

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ڈیل، ڈھیل ، این آر او یا سمجھو تا سب غلط فہمیاں ہیں ،آنکھیں کھلی ہیں ،موجودہ حکومت کے دور میں ہونیوالی کرپشن کو بھی دیکھیں گے،کوشش ہے بی آر ٹی پر عدالتی حکم امتناع ختم ہو جائے،کیا یہ پوچھنا غلط ہے کہ 100ارب کا قرضہ کہاں گیا؟،کتے کے کاٹنے کی دوائی تک دستیا ب نہیں ،ہماری منزل کرپشن کاخاتمہ ہے،

ہر طاقت نیب کے دروازے کے باہر ختم ہوجاتی ہے،قانون سے لاعلم لوگ ہم پر جانبدار ہونے کا الزام لگاتے ہیں ،کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں، مجرم کو پکڑنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گا۔ منگل کے روز اسلا م آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ2017کے بعد کوئی بڑااسکینڈل سامنے نہیں، پہلے ان مقدمات پر توجہ دی جو طویل عرصے سے زیرالتوا تھے کوئی یہ توقع نہ رکھے کہ صاحب اقتدار کی طرف آنکھیں بند رکھیں گے، کو ئی توقع نہ رکھے جو صاحب اقتدار ہے اسکی جا نب آنکھیں بند رکھیں گے جن کو آئے کچھ ماہ گزرے ہیں اس دور میں بھی کر پشن دیکھیں گے کو ئی نہ سمجھے کہ حکمر ان جما عت میں ہے تو وہ بری الذمہ ہے دیکھنا ہو گا 35سال میں کیا کرپشن ہو ئی اور 12یا 15ماہ میں کیا ہو ا ۔جاوید اقبال نے کہا کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھا جائے کہ 100ارب کا قرضہ کہاں گیا؟ بجٹ کروڑوں کا لیکن بچہ کتے کے کاٹنے سے ماں کی گود میں مر جاتا ہے صوبے کا کارڈ بھی استعمال کرلیں نیب کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ ہماری منزل کرپشن کاخاتمہ ہے اور اسے حاصل کر کے رہیں گے۔انہو ںنے کہا کہ ہر طاقت نیب کے دروازے کے باہر ختم ہوجاتی ہے، نیب کی طرف سے کوئی ڈیل، ڈھیل یا این آر او نہیں دیا جائے گا نیب کی طرف سے کسی بھی قسم کا کو ئی سمجھو تا نہیںہو گا نیب سمجھوتا کر ئے گا یا میں سرنڈر کر وں گا اس کا سوال ہی پید ا نہیں ہو تا ۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی گروہ سے نہیں، ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ جھکاو ایک طرف ہے، جنہوں نے کبھی قانون بھی نہیں پڑھا وہ بھی تنقید کر رہے ہیں میرا کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں، مجھ پر الزام تراشی، کردارکشی اور دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، نیب کی کوئی ذاتی غرض نہیں ہے وہ کسی سے سیاسی انتقام کیوں لے گا۔ اتنا خوفناک زمانہ نہیں کہ مائیں بچوں کو نیب کے نام سے

ڈرائیں۔بی آرٹی کیس کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے اسٹے ہے اور ہم کوشش کررہے ہیں کہ عدالت کا حکم امتناع ختم ہوجائے ، ہروہ شخص جونیب کے ریڈار پر ہے وہ تو نیب کو اچھا نہیں کہے گا، مجرم کو پکڑنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہےگا،میں ذاتی تنقید سے گھبرانے والا نہیںجو کہنا ہے کہیں کارواں چلتا رہیگا، جیسے مجنوں کی منزل لیلیٰ تھی ویسے نیب کی منزل کرپشن کاخاتمہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف عدالتوں میں 1270 ریفرنس چل رہے ہیں اور وہ وقت ضرور آئے گا جب پاکستان سے کرپشن کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، کا رکردگی کے حوالے سے نیب راولپنڈی نیب سب سے بہتر ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…