کوئٹہ(آن لائن)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اداروں کی عزت واحترام کرتے ہیں اور ادارے ہمارے لئے مقدس ہیں مگر ادارے بھی آئین کی دائرے میں رہ کرکام کریں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے جب تک ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی نہیں ہوگی اس وقت تک ادارے اور پارلیمنٹ مضبوط نہیں ہونگے جب طاقت کے وزن پر پاکستان میں حکومتیں بنیں گی تو پاکستان کمزور ہو گا
ان خیالات کااظہارانہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اگر کوئی جمہوری زبان میں ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں تو ہم بھی وہی طریقے سے بات کرینگے اگر کوئی ہمیں دھمکی دیکر بات کرنا چاہتے ہیں تو ہم بھی اسی لہجے میں ان سے بات کرینگے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن جماعتیں ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی چاہتے ہیں کیونکہ دنیا جہاں میں ہر ملک آئین وقانون کی دائرے میں رہ کر چلتا ہے بد قسمتی سے یہاں 70سال سے ایسے لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے جو نہ ملک کی ترقی چاہتے ہیں اور نہ ہی اداروں کا احترام جانتے ہیں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ اجتماع آئین کی بالادستی کا اجتماع ہے ہم اداروں کی عزت کرتے اور ہمارے لئے مقدس ہیں مگر ادارے آئین کے دائرے میں رہیں جب طاقت کے وزن پر پاکستان میں حکومتیں بنیں گی تو پاکستان کمزور ہو گا آپ آئین کا مذاق اڑاتے ہیں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جب آپ اپنے ہی لوگوں کو قتل کرتے ہیں اور پھر ہم سے محب وطنی کے سرٹیفکیٹس بھی مانگتے ہیں تو اس طرح نہیں چلے گا پشتونوں بلوچوں سمیت دیگر اقوام کے لوگوں کو قتل کیا مگر ہم نے پھر بھی ملک کے خلاف کچھ نہیں بولا ہے اور دوسری طرف جب ہم سچ بولتے ہیں تو کچھ لوگ ان کے کہنے پر ہمیں غداری کے سرٹیفکیٹس دیتے ہیں ہم محب وطن ہیں جو لوگ آج ہمیں غدار کہہ رہے ہیں ان کی باپ داد انگریزوں کے غلام تھے اور ہمارے باپ دادا انگریزوں کے خلاف جدوجہد کرتے تھے
محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اگر پشتون دہشتگرد ہیں تو ہمارے بچے فوج میں نوکری کیوں کر رہے ہیں۔آج پشتون فرانس میں دیگر ممالک میں سفارتخانوں کے باہر اپنے حق کیوں مانگ رہے ہیں ہم محب وطن ہیں ہمارا فوج میں حصہ ہے یہ ملک اور فوج ہماری ہے ہم نے ہی اس ملک کی حفاظت کریں گے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اداروں کی عزت واحترام کرتے ہیں اور ادارے ہمارے لئے مقدس ہیں مگر ادارے بھی آئین کی دائرے میں رہ کرکام کریں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے جب تک ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی نہیں ہوگی اس وقت تک ادارے اور پارلیمنٹ مضبوط نہیں ہونگے۔