اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

 بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں نے گوردو دوارہ دربار صاحب کرتار پور کو دنیا کا سب سے بڑا گور دوارہ قرار  دیدیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں نے گوردو دوارہ دربار صاحب کرتار پور کو دنیا کر سب سے بڑا گور دوارہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو عالمی نوبل انعام دینے کا مطالبہ کیا ہے،یاتریوں کا کہنا ہے کہ کرتار پور رہدادر ی ایک خواب تھا جو عمران خان کی بدولت حقیقت کا روپ دھار چکا ہے،

حکومت پاکستان کے اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی حفاظت اور انہیں ہر طرح کے آئینی حقوق دینے کے حوالے سے اقدامات قابل قدر ہیں۔ کینڈا سے آئے سکھ رہنما سردار چرن سنگھ گورو دوارہ دربار صاحب کرتار پور میں میڈیا کے نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سکھ یاتریوں کے لیے بہترین خدمات پر عمران خان کو عالمی نوبل انعام دیا جائے انہوں نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان میں سکھوں کی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال اور انکی تزئین و آئش کے بہترین اقدامات کر رہا ہے جس پر میں چیئرمین ٹرسٹ بورڈ ڈاکٹر عامر احمد کا بے حد شکر گزار ہیں پاکستان میں ہماری عبادت گاہیں بھارت سے زیاد پاکستان میں محفوظ ہیں۔پاکستان میں گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان سردار ستونت سنگھ نے اظہا ر خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ پاکستان کا شمار اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں مذہبی آزادی دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔گورو نانکی دیو جی کی تعلیمات پیار محبت،بھائی چارے ایک دوسرے کی تعظیم اور باہمی محبت کا درس دیتی ہیں۔یاترا کے لیے پاکستان آئے سردار گورومیت سنگھ بوس نے کہا کہ پاکستان میں غیر مسلموں کو جتنی مذہبی آزادی حاصل ہے اس کا بھارت میں بسنے والی اقلیتیں تصور بھی نہیں کر سکتیں،حکومت پاکستان نے اپنے اقدامات سے ثابت کیا کہ اسکے نزدیک مسلم اور غیر مسلم شہری ایک حثییت کے حامل ہیں۔گورو نانک کی تعلیمات کسی ایک مذہب یا مکتبہ فکر کے لیے نہ تھیں۔بلکہ انکی تعلیمات تمام مذاہب ے لوگوں کے لیے محبت کا پیغام ہے،سردار سروجیت سنگھ ورک نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کے لیے سورگ سے کم نہیں،

بر صغیر کی تقسیم کے بعد بھارت میں ڈیرہ بابا نانک کے قصبے میں ایک مچان میں دور بین نصب ہے وہاں لوگ جمع ہر کر دوبینوں کی مدد سے گورو دوارہ کرتار پور کو دیکھتے عبادت کرتے اور گرنتھ صاحب کا ورد کرتے تھے،تصور میں نہ تھا کہ کبھی خود پاکستان جاکر کرتار پور کے راستے دربار صاحب کا دیدار کرسکیں گے،کرتار پور راہداری بنا کر حکومت پاکستان نے سکھ مذہب کے پیروکاروں پر رہتی دنیا تک وہ احسان کیا ہے جس کو کسی صورت چکایا نہیں جا سکتا۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…