اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف حکام کی سینٹ اورقومی اسمبلی کی خزانہ قائمہ کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت اجلاس کو ملک کی معاشی صورتحال پربریفنگ کے دوران اپوزیشن نے خدمات پرسیلز ٹیکس کی وصولی صوبوں سے والپس لینے کی مخالفت کرتے ہوئے مہنگائی شرح سود اور گھٹتی ہوئی ملازمتوں پرتحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو آئی ایم ایف حکام نے مشن ہیڈ ارنستورمیزریگو کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس میں شرکت کی ان کمیرہ اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جس میں ملک کی معاشی صورتحال پرغورکیا گیا۔اجلاس کے بات سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ
کے چیئرمین فاروق نائیک نے کہا کہ اجلاس میں ائی ایم ایف حکام نے بتایا کہ پروگرام حکومت پاکستان نے خود تیار کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ خدمات پرسیلز ٹیکس کی وصولی صوبوں سے واپس لینے کی تجویزکی مخالفت کی گئی اگر سیلز ٹیکس سینٹرلائز ہواتو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین اسد عمرنے کہا کہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات اچھی رہی اس وقت مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ ہے۔اسد عمرکا کہنا کہ آئین میں رہ کر احتجاج کرنا مولانا فضل الرحمن کا حق ہے مذاکرات کا نتیجہ اصول کے بنیاد پر بات کرنے پر نکلے گا