واشنگٹن(این این آئی)امریکا کی ریاست ٹیکساس میں ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے کامرس کیمپس کے قریب ہونے والی طلبہ کی پارٹی میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 2 افراد کو ہلاک کردیا اور دیگر 14 افراد زخمی ہوگئے۔امریکی ٹی وی کے مطابق ہنٹ کاونٹی سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی چیف بڈی آکسفرڈ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ یونیورسٹی کے کامرس کیمپس سے 24 کلومیٹر دور پیش آیا۔
جہاں یونیورسٹی کی پارٹی ہورہی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ حملہ فائرنگ کے بعد فرار ہوگیا۔غیر قانونی پارکنگ کی رپورٹس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ شرکا کے پہنچنے کے 15 منٹ بعد شروع ہوئی۔کاونٹی کے ڈپٹی چیف کا کہنا تھا کہ شرکا کے مطابق گولیوں ک آواز عمارت کے پیچھے سے آرہی تھی لیکن وہ یہ بتا سکے کہ آیا فائرنگ عمارت کے اندر یا باہر سے ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ عمارت کے اندر دو افراد فائرنگ سے دم توڑ گئے تھے اور 14 افراد زخمی تھے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تاحال حملہ آور کے حوالے سے کچھ نہیں بتاسکتے لیکن افسران اس حوالے سے تفتیش میں مصروف ہیں۔میڈیکل سٹی پلانو کی ترجمان ملیسا کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں فائرنگ سے متاثرہ تین زخمیوں کو علاج کے لیے لایا گیا ہے اور تینوں کی حالت تشویش ناک ہے۔آکسفرڈ نے زخمیوں کی حالت کے بارے میں تفصیلات نہیں دی جبکہ ہسپتال جائے وقو سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ طلبہ کی پارٹی تھی جس کا انتظام یونیورسٹی کی جانب سے نہیں کیا گیا تھا جہاں یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبہ بھی شریک تھے۔ڈپٹی چیف کا کہنا تھا کہ افسران کے مطابق پارٹی میں جب فائرنگ ہوئی تو اس وقت وہاں پر کم ازکم 750 افراد موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ جیسے تفتیش آگے بڑھے گی اور مزید معلومات حاصل ہوں گی تو تفصیلات جاری کردی جائیں گی۔امریکا میں
اس سے قبل اسکولوں میں بھی فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جہاں پاکستانی بچوں سمیت اسکول کے کئی طلبہ جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔مئی 2018 میں امریکی ریاست ٹیکساس میں ہی ایک ہائی اسکول میں مسلح شخص کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 طالب علم ہلاک ہوگئے تھے۔سبیکا عزیز شیخ کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکا میں تعلیم حاصل کرنے گئی تھیں۔2018
ءکے اوائل میں فلوریڈا کی ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 طلبہ ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد ملک بھر میں گن کنٹرول کی حمایت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی ہوئے تھے۔خیال رہے کہ امریکا میں گن وائلنس یا فائرنگ کرنے کے واقعات کی تعداد تشویش ناک حد تک زیادہ ہے جس کے باعث انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سماجی کارکنان شہریوں کے پاس اسلحہ نہ ہونے کی پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔
یکم ستمبر کو ٹیکساس میں ہی فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔قبل ازیں 4 اگست کو ٹیکساس اور اوہائیو میں فائرنگ کے 2 مختلف واقعات پیش آئے تھے جس کے نتیجے میں خاصا جانی نقصان ہوا۔ٹیکساس کے شاپنگ مال میں ہونے والی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک جبکہ اوہائیو کی سڑک پر فائرنگ سے 9 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔