اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت پر وعدہ خلاف ورزی کا الزام لگاکر معاہدہ ختم کرنے کااعلان کر دیا۔ ایک انٹرویومیں جے یو آئی کے رہنما مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ معاہدے کے ساتھ جڑے لوگوں نے وعدہ کیا تھا کہ نہ قافلوں کو روکا جائے گا اور نہ ہی گرفتاریاں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے گرفتاریاں کرکے اور حافظ حمداللہ کی شہریت ختم کرکے معاہدہ ختم کردیا، حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی،
اس کے بعد ہم نے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے آج اعلان کیا کہ حکومت سے معاہدہ ختم سمجھا جائے، حکومت ہم سے این آر او لینے آئی ہم نے انکارکیا۔مولانا عطاالرحمان نے کہا کہ حکومت نے خواہش ظاہرکی تھی کہ ڈی چوک پر نہ آئیں، حکومت نے پشاور موڑپرآنے کی پیش کش کی تھی اور کہا کہ پشاور موڑ آنے کے بعد تمام راستے کھول دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا تو حکومت نہیں رہے گی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان معاملات طے پائے تھے جس کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) اور انتظامیہ کے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔ معاہدے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی اور حکومت کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کرے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور حکومت کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے اورمعاہدے کے مطابق جے یو آئی پشاور موڑ میں ایک گراؤنڈ میں اپنا پروگرام منعقد کریگی۔انہوں نے واضح کیا کہ مظاہرین کو کسی صور ت ریڈ زون آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، خلاف ورزی پر قانون کے مطابق ایکشن ہوگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے استعفے پر کسی صورت بات نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان پانچ سال کیلئے منتخب ہوئے ہیں اگر اپوزیشن اس دور ان ان کے استعفے کا مطالبہ کرتی ہے تو کرتی رہے مگر عمران خان استعفیٰ نہیں دینگے اور حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کریگی۔ مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اگر مفتی کفایت اللہ کو صرف مارچ کی تیاری کر نے پر گرفتار کیا گیا تو انہیں نہیں کر ناچاہیے تھا اور اگر مفتی کفایت اللہ نے قانون اور آئین کی خلاف ورزی کی ہے تو
وہ جے یو آئی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور پھر گرفتارکیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جے یو آئی نے معاہدے کے دور ان یقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی رہنما عوام کو اشتعال دلانے والی تقریر نہیں کریگا۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ حکومت نے آئین اورقانون کے مطابق جے یو آئی کو آزادی مارچ کی اجازت دی ہے اگر جے یو آئی اور مظاہرین آئین کے خلاف کوئی اقدام اٹھائیں گے تو قانون اور آئین کے مطابق نمٹا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ