لاہور(این این آئی)سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا سروسز ہسپتال میں علاج جاری ہے تاہم ان کی صحت سنبھل نہیں سکی، دل کے دورے کے بعد امراض قلب کے ماہر دو ڈاکٹروں کو بھی نواز شریف کاعلاج کرنے والے میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیا گیا،غیر ملکی طبی ماہرین نے پاکستان سے بھجوائی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد نواز شریف کی حالت کو تشویشناک قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ڈاکٹر پر امید ہیں کہ
نواز شریف کو دئیے جانے والے انجکشنز کے ذریعے آئندہ ہفتے سے دس روز میں پلیٹ لیٹس کی تعداد تقریباً ایک سے ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور اس میں مزید اضافے کا بھی امکان ہے۔ نواز شریف کو دل کے معمولی دورے کے بعد پی آئی سی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع اور جناح ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر زبیر اکرم کو بھی طلب کیا گیا اور انہیں بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق دل کا دورہ معمولی تھا اورنواز شریف کے دل کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ سے ان کی اینجیو گرافی کرنا بھی ممکن نہیں تاہم انہیں زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ دوسری جانب نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر نے ہسپتال آ کر ان کی عیادت کی جبکہ شہباز شریف بھی زیادہ وقت اپنے بھائی کے پاس موجود رہے اور میڈیکل بورڈ سے مشاورت کی گئی۔ مریم نواز بھی اپنے والد کے پاس موجود ہیں اور ڈاکٹر وں کی جانب سے ا ن سے بھی مشاور ت کا عمل جاری ہے۔ میڈیکل بورڈ نے نواز شریف پر خاندان کے قریبی افراد کے علاوہ عام ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پارٹی ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے مختلف ٹیسٹوں کی رپورٹس تین روز قبل بیرون
ملک نامور معالجین کو بھجوائی تھیں جن کا گزشتہ روز فون اور ای میل کے ذریعے جواب موصول ہوگیا ہے۔ لندن کے ڈاکٹروں نے رپورٹس دیکھ کر کہا ہے کہ نواز شریف کی حالت خاصی تشویشناک ہے۔پلیٹ لیٹس کا اس طرح کم ہونا انتہائی خطرناک علامت ہے اس لئے جتنی جلدی ممکن ہو سکے مریض کو چیک اپ کے لیے لایا جائے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق لندن کے ڈاکٹروں کی رائے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ قانونی ٹیم کی مشاورت سے کیا جائے گا۔