جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

آزادی مارچ کو کسی صورت ڈی چوک نہیں آنے دینگے ،عمران خان نے وزارت داخلہ کومظاہرین سے نمٹنے کیلئے زبردست احکامات جاری کردیئے ،خوفناک تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا

datetime 26  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے احکامات جاری کر تے ہوئے واضح کیا ہے کہ مارچ کو کسی صورت ڈی چوک نہیں آنے دینگے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کو مارچ سے نمٹنے کیلئے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو روکنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور دریائے سندھ پر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والے اٹک پل پر کنٹینرز پہنچادئیے ہیں، وزارت داخلہ کے احکامات کے بعد پل بند کر دیا جائیگا ۔پولیس حکام کے مطابق وزارت داخلہ کا حکم ملتے ہی اٹک پل کو مکمل بند کردیا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔اْدھر وفاقی دارالحکومت میں آزاد کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے جنہیں ٹھہرانے کیلئے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 400 سے زائد کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان آزادی مارچ کے حوالے سے مذاکرات کے دو ادوار ہوئے تاہم یہ دونوں ادوار بے نتیجہ رہے اور کسی بات پر اتفاق نہیں ہوسکا البتہ فریقین نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔پہلے دور کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم کو اپوزیشن کے مطالبات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رہبر کمیٹی کے مطالبات میں وزیراعظم کا استعفیٰ، نئے انتخابات، آئین میں اسلامی دفعات کا تحفظ اور سویلین اداروں کی بالادستی شامل ہیں۔

تاہم ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کی جانب سے استعفے اور دوبارہ انتخابات کے مطالبات مسترد کردیے ہیں تاہم اب اندر کی کہانی سامنے آئی ہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے استعفے کی بات نہیں کی بلکہ یہ کہا کہ حکومت انہیں صرف ڈی چوک تک آنے کی اجازت دے دے۔یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی(ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے حمایت کررکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کا آغاز 27 اکتوبر سے ہوگا اور مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…