کراچی(نیوزڈیسک)عالمی بینک نے جنوبی ایشیا میں پاکستان کوسب سے زیادہ اصلاحات کر نے پر ‘ٹاپ ریفارمر ‘کا درجہ دے دیا۔عالمی بینک کے صدر رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔پاکستان ” ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس ” میں گزشتہ پندرہ سالوں میں پہلی بار اصلاحات کے ذریعے 11 درجے بہتری کے بعد 136 ویں نمبر پر آگیا تھا،
رواں سال ورلڈ بینک نے 9 میں سے 6 اصلاحات کو تسلیم کیا جس کے بعد پاکستان جنوبی ایشیا میں تیزی سے اصلاحات کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق اس سال پاکستان نے 6 مختلف شعبوں میں بہتری دکھائی جن میں کاروبار کا آغاز، تعمیراتی اجازت ناموں کا حصول، بجلی کی فراہمی کا حصول اور پراپرٹی رجسٹریشن، ٹیکسوں کی ادائیگی اور سرحدوں کے آر پار تجارت شامل ہے۔ عالمی بینک نے تسلیم کیا ہے کہ سابق وزیر اعلی شہباز شریف کی حکومت کے کمپیوٹرائزڈ پنجاب اراضی ریکارڈ کی وجہ سے جائیداد کے اندراج کے معاملے میں بہتری آئی ہے۔عالمی بینک کے صدر 31 اکتوبر کو ڈیوڈ میلپاس اسلام آباد آئیں گے۔اس حوالے سے سرمایہ کاری بورڈ حکام نے بتایاکہ متوقع طور پر ورلڈ بینک کے صدر اور وزیراعظم عمران خان کاروباری اصلاحات کاری کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی مشترکہ طور پر صدارت کریں گے۔اس دورے کا مقصد ٹاپ 20 گلوبل ریفارمرز میں پاکستان کی شمولیت کا خیرمقدم اور ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں موجودہ مجموعی طور پر ناقص درجہ بندی میں بہتری کے لیے مستقبل کی حکمت عملی کا آغاز کرنا ہے۔