اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخالفین کی بیماری پر سیاست کرنا پی ٹی آئی نے متعارف کرایا جو ملکی سیاست پر سیاہ دھبہ ہے، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو کوئی بھی نقصان پہنچا تو ذمہ دار عمران نیازی ہونگے،عمران نیاز ی ٹیسٹ ٹیوب وزیراعظم ہیں،وہ اتنا ہی ظلم کریں جتنا برداشت کرسکیں،پی ٹی آئی ملکی معیشت کیلئے ناظم الیون ثابت ہوئی ہے،ایک سال میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ لیا گیا،
حکومتی پالیسیوں کی بدولت کوئی سرمایہ کار پیسہ بینکوں میں رکھنے کو تیار نہیں،افغانستان کا گروتھ ریٹ پاکستان سے اوپر چلا گیا ہے، یوٹرن کی سیاست نے پاکستان میں سرمایہ کاری کو تباہ کردیا ہے،حکومت قائدین کی صحت کیساتھ کھیلنا بند کیا کرے، ملک کو نئے انتخابات ہی مسائل سے نکال سکتے ہیں،گرفتاریاں ہمیں نہیں ڈرا سکتیں،حکومت اب ہم سے این آر او مانگ رہی ہے، نفرت انگیز تقریر پر گرفتاری ہونی ہے تو پھر عمران نیازی کو بھی گرفتار کیا جائے۔یہ باتیں منگل کو پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال اور ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء احسن اقبال نے کہا کہ کل سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی،نواز شریف کے ذاتی معالج کئی دنوں سے اس حوالے سے آگاہ کررہے تھے،حکومت نے طبی سہولتوں پر بے حسی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس جب 10ہزار سے نیچے گرے تو مشیر اطلاعات تبصرے کررہی تھیں،اس طرح کے تبصرے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی بیماری پر بھی تبصرے کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ مخالفین کی بیماری پر سیاست کرنا پی ٹی آئی نے متعارف کرایا،
پی ٹی آئی مخالفین کی بیماری پر بھی سیاست کرتی ہے، جو پاکستان کی سیاست میں ایک سیاہ دھبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 20ہزار پلیٹلٹس آنے سے مریض کو شدید خطرہ لاحق ہوجاتا ہے،نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے اس کی سنگینی سے تقریبا رات 7 بجے آگاہ کردیا تھا لیکن رات بارہ بجے تک حکمران سوتے رہے اور رپورٹس کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹس کے میڈیا پر آنے کے بعد سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پتہ نہیں کون سی ڈاکٹر ہیں؟۔احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی جس طرح کی سیاست کرہی ہے وہ شرمناک ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو کوئی بھی نقصان پہنچا تو عمران نیازی زمہ دار ہوں گے،عمران خان نے تکبر اور نفرت کی سیاست کو متعارف کروایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا گیا ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی معیشت کیلئے ناظم الیون ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سٹاک ایکسچینج ایشیاء کی بہترین ایکسچینج میں شمار ہوتی تھی،آج سٹاک ایکسچینج کا بھی بھٹہ بیٹھا دیا گیا ہے،اس حکومت نے ایک سال میں تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی زراعت میں کمی واقع ہوئی ہے،ٹیکس کا شارٹ فال ہوا ہے،پاکستان کے بینک صرف ترقی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافے سے بینک گھر بیٹھے ترقی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت کوئی سرمایہ کار پیسہ بینکوں میں رکھنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہترین معیشت کو ان لوگوں نے تباہ کر دیا،افغانستان کا گروتھ ریٹ پاکستان سے اوپر چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے منصوبے لگائے لیکن انہوں نے غربت، بیروزگاری اور مہنگائی دی۔انہوں نے کہا کہ 18فیصد شرح سود پر کوئی تاجر، صنعتکار سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کا ٹیلنٹ ملک سے باہر جا رہا ہے،حکومت انتقامی کاروائیوں کے اوچھے ہتھکنڈے آزما رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا وزیراعظم امریکہ میں نواز شریف کا ٹی وی واپس لینے کی بات کرتا ہے اور کہتا ہے کہ واپس جا کر نواز شریف کا اے سی بند کردینگے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ کی پچ پر تو یوٹرن لیا جاسکتا ہے،سیاست میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوٹرن کی سیاست نے پاکستان میں سرمایہ کاری کو تباہ کردیا ہے،
پاکستان اور عوام کے ساتھ بدترین دھوکہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں ہمارے قائدین کی صحت کے ساتھ کھیلنا بند کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی طبیعت کے حوالے سے خبریں آرہی ہیں،ان کی فیملی کو بھی ان سے نہیں ملنے دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور رانا ثناء کی صحت سے بھی حکومت کھیل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاست میں یہ روایات رکھنا ملک اور جمہوریت کیلئے اچھا شگون نہیں ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں ہر وزیر کے کرپشن کے چرچے زدعام ہیں،آج پاکستان میں رشوت کے ریٹ بڑھ گئے ہیں،کون سی دیانت داری ہے
جس میں رشوت کے ریٹ بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کے پاس نہ سمجھ ہے نہ ٹیم ہے اور نہ ہی ان کا ہوم ورک تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے وزرات عظمیٰ کیلئے جوا کھیلا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف کی صحت پر نظر رکھی ہوئی ہے،عوام سے سابق وزیراعظم کی صحت یابی کیلئے دعاؤں کی اپیل ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نواز شریف کی صحت کو مانیٹر کرہے ہیں،ڈاکٹروں کے مطابق ان کی صحت ریکور ہورہی ہے،امید ہے اگلے چوبیس گھنٹوں میں بہتری جائے گی۔احسن اقبال نے کہا کہ مریم نواز کو بھی نواز شریف سے ملنے کی اجازت دی جائے،
نواز شریف اس ملک کا اثاثہ ہیں،شاہد خاقان عباسی کی میڈیکل رپورٹ آئی ہیں،ان کی فیملی کو رپورٹس نہیں دی جارہیں،پاکستان کوئی افریقہ کا ملک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیاز ی ٹیسٹ ٹیوب وزیراعظم ہیں،وہ اتنا ہی ظلم کریں جتنا برداشت کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ 27اکتوبر کو یوم سیاہ منائیں گے،31اکتوبر کو آزادی مارچ میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام حکومت کیخلاف بپھر چکے ہیں،اس حکومت کو نئے انتخابات کی راہ ہموار کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ
اس ملک کو نئے انتخابات ہی مسائل سے نکال سکتے ہیں،ایک ہی راستہ ہے کہ حکومت انتخابات کیلئے بات چیت کا آغاز کرے۔انہوں نے کہا کہ افسوس کہ نواز شریف کو انصاف نہیں مل سکا۔انہوں نے کہا کہ ارشد ملک ویڈیو کے بعد اعلی عدلیہ کو نوٹس لیکر رہا کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم لیگ (ن) کی سب سے زیادہ قیادت گرفتار ہوچکی ہے،یہ گرفتاریاں ہمیں نہیں ڈرا سکتیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اب ہم سے این آر او مانگ رہی ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ
نیب کے ترجمان کل رات سے جھوٹ بول رہے ہیں،ڈاکٹر عدنان پر الزام لگایا جارہا ہے کہ انہوں دوائیں غلط دیں۔انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں ایک ہی ایمبولینس تھی اس کو بھی بلوا لیا گیا،16 اکتوبر کو ڈاکٹر عدنان نے حکومت کو خط لکھا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی ٹیم نے نواز شریف کا معائنہ کیا پھر ان کو ہسپتال بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر نفرت انگیز تقاریر پر گرفتاری ہونی ہے تو پھر عمران نیازی کو بھی گرفتا کر کیا جائے،کیپٹن صفدر کو کہاں رکھا گیا ہے کچھ پتہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر کو فوری عدالت میں پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے ملنے کیلئے ڈاکٹر عدنان کو اجازت دی جائے۔