اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ موجودہ صورتحال پر مارشل لاء لگے گا نہیں ، اگر مارشل لاء لگے گا تو اس کا فائدہ ریاست کو نہیں ہو گا، مارشل لاء لگنے سے پاکستان پر غیر ملکی پابندیاں مزید سخت ہو جائیں گی اور دوسرا احتسابی کا عمل مشکوک ہو جائے گا،
اداروں میں اصلاحات نہیں ہوں گی ، ایف اے ٹی ایف میں لازمی شرط یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت رہے ۔ بہت ساری قوتوں کو کوشش ہے کہ مارشل لاء لگے تو عوام اداروں کے سامنے کھڑے ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشیدہ حالات میں پولیس یہ مطالبہ کرنے جارہی ہے کہ ہمیں لکھ کر دیا جائے اور ہدایت کی جائے کہ ہم نے کیا کیا کرنا ہے ؟ کیونکہ سارا ملبہ پولیس پر ڈال دیا جاتا ہے ۔ مقتدر حلقے کوشش کر رہے ہیں کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہو جائیں لیکن اگر معاملات حل نہیں ہوتے تو پھر ملاک کو نقصاب پہنچے گا ، علماء دین اور سیاسی لوگوں پر ھملے ہونے سمیت مشرقی مغربی سرحد بھی کشیدگی بڑھ سکتی ہے ۔ پاکستان کو افراتفری سے بچانے کیلئے بیرونی دوست ممالک بھی شامل ہو گئے ہیں لیکن سیاسی ڈیڈ لاک برقرار ہے ۔ ابھی یہ معاملات سڑکوں پر نہیں بلکہ ٹی وی شوز پر ہیں لیکن اگر معاملات سڑکوں پر چلے گئے تو ملک خدانخواستہ سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا ۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا مزید کہنا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر معاملات کو حل کرنا چاہیے اگر یہ معاملات ہاتھ سے نکل گئے تو پھر واپسی مشکل ہے ۔