لاہور(نیوزڈیسک) پنجاب حکومت نے ایک اورمشکل فیصلہ کرلیا۔پنجاب میں زرعی انکم ٹیکس کی شرح میں اضافے کے لئے بورڈ آف ریونیو نے اپنی سفارشات حکومت کو دے دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سفارشات میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لئے ساڑھے بارہ ایکڑ سے 25ایکڑ تک کی زرعی زمین پر ٹیکس 150 سے بڑھا کر 250 روپے فی ایکڑ کر دیا جائے جبکہ 25 ایکڑ سے زیادہ زمین پر زرعی ٹیکس 250 سے بڑھا کر 500 روپے فی ایکڑ کیا جائے تاہم ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم رقبے پر زرعی ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ بورڈ آف ریونیو پنجاب کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ نہری علاقے کے باغات پر زرعی انکم ٹیکس 300 سے بڑھا کر 1000 روپے ایکڑ کیا جائے اور غیر نہری علاقوں کے باغات سے 150 کی بجائے 500 روپے فی ایکڑ زرعی انکم ٹیکس لیا جائے۔ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی غیر منقولہ جائیداد پر بھی کیپیٹل ویلیو ٹیکس لینے کی تجویز دی گئی ہے اور دس لاکھ روپے زیادہ مالیت کی جائیداد پر دو فیصد سی وی ٹی لینے کی سفارش کی گئی ہے۔ سفارشات کی حتمی منظوری آئندہ بجٹ کے لئے اسمبلی سے لی جائے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں