اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کوجب قتل کیا گیا اس وقت ان کی زبان پر یہ الفاظ تھے: ’’میں نے تمہارا کیا بگاڑا ہے؟‘‘گزشتہ دنوں پرانی خفیہ ای میلزسامنےآئی ہیں جنہیں دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ معمر قذافی کو اس لئےبیدردی سے قتل کیا گیا کیونکہ فرانس افریقی ممالک میں اپنی مالی دھاک برقرار رکھنا چاہتا تھا۔
سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی 2016ء میں سامنے آنے والی خفیہ ای میلز کا حصہ محکمہ خارجہ نے جاری کیا ۔ ان جاری کردہ ای میلز کی تعداد 3ہزار ہے۔ ان خطوط کو پڑھ کر معلوم ہوتا ہے کہ ان میں اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ مغربی ممالک نے نیٹو کو معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے استعمال کیا۔ نیٹو کی جانب سے قذافی کا تختہ الٹنا عوام کی فلاح کیلئے کیا جانے والا اقدام نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد قذافی کو سونے کی بنیاد پر افریقی خطے میں فرانسیسی اور یورپی کرنسی کی طرح مقامی مشترکہ کرنسی متعارف کرانے سے روکنا تھا کیونکہ ایسا ہونے کی صورت میں مغربی مرکزی بینکاری کی اجارہ داری ختم ہونے کا خدشہ تھا۔ فارن پالیسی جرنل کا کہنا ہے کہ ای میل میں سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کو لیبیا پر حملہ کرنے کے خواہشمندوں میں سر فہرست بتایا گیا ۔ اس ای میل میں پانچ بنیادی مقاصد ذہن میں رکھنے کیلئے کہا گیا ہے: لیبیا کا تیل حاصل کرنا، خطے میں فرانس کا اثر رسوخ برقرار رکھنا، ملک میں داخلی سطح پر نکولس سرکوزی کی ساکھ بہتر کرنا، فرانسیسی عسکری قوت کو اجاگر کرنا اور قذافی کے افریقی خطے میں اثر ورسوخ بڑھانے کو روکنا،شامل ہیں