اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ملک میں بڑھتی مہنگائی سے عام عوام کا تو برا حال ہے ہی لیکن ایسے میں اگر غریب عوام پر دوائوں کی اضافی قیمتوں کا بوجھ ڈال دیا جائے تو مریض دوا خریدنے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ دواوں کی قیمتوں میں اضافے پر مریض پریشان،ٹیسٹ ،ایکسرے بھی مہنگے ہوگئے ہیں، میڈیکل سٹوروں پر تربیت یافتہ عملہ کی قلت برپا ہے ۔ جبکہ اس حوالے سے پنجاب حکومت کا ایک بیان بھی سامنے آیا کہ طے شدہ قیمتوں سے تجاوز کی بالکل بھی
اجازت نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے فارمارسوٹیکل کمپنیوں کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری تھا، شوگر، بلڈپریشر اور السر کی دوائیوں کی قیمتوں میں 46 روپے کا اضافہ ، شوگر کنٹرول کرنے والی دوائی کی قیمت میں 30 روپے کا اضافہ، تیزابیت کی دوائی میں 46 روپے اور بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کی دوائی میں 12 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے، فارماسوٹیکل کمپنیوں نے ادویات کی نئی قیمتوں کی فہرست بھی جاری کر دی تھی۔