اسلام آباد(آن لائن) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیرمین ڈاکٹر قبلہ آیاز نے پاکستان کے تمام سرکاری محکموں میں اردو زبان کو نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔عالمی یوم ترجمہ کے موقع پر اسلامی نظریاتی کونسل اور تحریک نفاذ اردو پاکستان کے تعاون و اشتراک سے “نفاذ قومی زبان: اردو تراجم کی اہمیت و کردار” کے زیرِ عنوان ایک گول میز مباحثے کا انعقاد ہوا۔
ڈاکٹر قبلہ ایاز،صدر نشین اسلامی نظریاتی کونسل، ڈاکٹر اکرام الحق، سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل، افسران شعبہ ترجمہ، منتظمین تحریک نفاذ اردو پاکستان محمد اسلم الوری، مظفر حسین سالک، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، ڈاکٹر غلام علی، گجرات یونیورسٹی، پروفیسر صفدر رشید، نمل یونیورسٹی اور ڈاکٹر صفدر رشید، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے اظہار خیال کیا۔ شرکاء نے عدالت عظمی کی جانب سے آئین پاکستان کی روح کے مطابق قومی زبان اردو کو فوری اور پوری قوت سے سرکاری زبان کے طور پر نافذ کرنے کے لیے تمام وزارتوں اور محکموں کو اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جامعات کی سطح تک علوم و فنون کی تعلیم و تربیت اور تحقیق و توسیع کے شعبوں میں اردو کے نفاذ کو ترقی کی کنجی قرار دیا۔نشست سے مفکرین و مترجمین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ ملازمتوں اور مقابلے کے امتحانات میں اردو کو ذریعہ اظہار بنایا جائے ار اس کے ساتھ ساتھ جامعات کی سطح تک طے شدہ نصابات کی روشنی میں درسی کتب کی تیاری اور فراہمی کا کام مکمل کیا جائے، نیز یہ کہ فن ترجمہ کا ایک مضمون ان نصابات میں شامل کیا جائے۔آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان 1973ء اور عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں عملی اقدامات اٹھانے کی تجویز دی گئی۔
کیونکہ اس سے پاکستان کی نئی نسل کے لیے اردو زبان کے تحفظ اور تراجم کے ذریعے علوم و فنون میں نئی نسل کی رہنمائی ممکن ہوسکتی ہے اور اردو کے ذریعے قومی شعور سے استفادہ ممکن ہو سکتا ہے۔سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل،ڈاکٹر اکرام الحق نے کونسل کے شعبہ ترجمہ کی خدمات کا ذکر کیا اور کچھ تجاویز دیں۔ آخر میں نشست کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے تاریخ کی ورق گردانی کرتے ہوئے اقوام عالم میں تراجم کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی اور اس شعبے سے متعلقہ ابہامات کے ازالہ کی تدابیر کو اجاگر کیا۔