نئی دہلی(این این آئی) بھارت کی سپریم کورٹ مقبوضہ وادی کشمیر کو آئین کی شق 370 اور 35- اے کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حکومتی اقدام کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت یکم اکتوبر کو کرے گی۔ دائر درخواستوں کی تعداد 14 ہے۔بھارت میں برسراقتدار انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے
نامزد مودی حکومت نے پانچ اگست کو ملکی آئین کی شق 370 کا خاتمہ کرکے مقبوضہ وادی چنار میں کرفیو نافذ کردیا تھا جو تاحال برقرار ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ شق 370 اور35-اے کے خاتمے کے خلاف دائر 14 درخواستوں کی سماعت کرے گا۔پانچ رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس این وی رمنا کریں گے جبکہ جسٹس سنجے کرشن کول، جسٹس آر سبھاش ریڈی، جسٹس بی آر گاولی اور جسٹس سوریہ کانت بینچ کا حصہ ہوں گے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقبوضہ وادی کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت 28 اگست کو کی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے اس سلسلے میں پانچ رکنی آئینی بینچ بنانے کا اعلان کیا تھا۔سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے پر وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹسز بھی جاری کیے تھے۔ بھارت کی سپریم کورٹ مقبوضہ وادی کشمیر کو آئین کی شق 370 اور 35- اے کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حکومتی اقدام کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت یکم اکتوبر کو کرے گی۔ دائر درخواستوں کی تعداد 14 ہے۔بھارت میں برسراقتدار انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے نامزد مودی حکومت نے پانچ اگست کو ملکی آئین کی شق 370 کا خاتمہ کرکے مقبوضہ وادی چنار میں کرفیو نافذ کردیا تھا جو تاحال برقرار ہے۔