سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں مگر اسکے باوجود بھارتی سرکاری موبائل کمپنی ’بھارت سنچار نگم لمٹیڈ(بی ایس این ایل)نے علاقے میں اپنے صارفین کے نام براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور موبائل فون بلیں ارسال کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کمپنی نے کشمیری صارفین کو ماہ اگست کے بل بھیج دیے ہیں جبکہ مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز پانچ اگست سے مکمل طو ر پر بند ہیں۔ صارفین نے بی ایس این ایل کے اس اقدام پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرکاری موبائل فون کمپنی کو چاہے کہ وہ ہم سے نہیں بلکہ بھارتی حکومت سے بل وصول کرے جس نے کشمیر میں فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر رکھی ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس نہیں ہے لیکن اسکے باوجود انہیں پیسے ادا کرنے کیلئے کہا گیا ہے جو سخت ناانصافی ہے۔ ایک صارف نے ذرائع ابلاغ کے بتایا کہ بی ایس این ایل نے اسے ایک ہزار روپے کا بل بھیجا ہے جبکہ پانچ اگست سے یہاں فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ ایک اور صارف نے کہا کہ اسے پانچ سو روپے کا بل بھیجا گیا جبکہ اس نے پانچ اگست سے فون استعمال ہی نہیں کیا۔ صارفین نے استفسار کیا کہ اگر وادی میں تین ماہ تک موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رہتی ہے تو کیا انہیں متواتر پیسے دینے پڑیں گے۔