لاہور(نیوزڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی بڑا کرکٹر انڈر19یا اے ٹیم کا کوچ بننے کے لیے تیار نہیں اور ہر کوئی چاہتا ہے کہ اسے پاکستانی ٹیم کا کوچ بنادیا جائے،اگر کسی نے ملک کی خدمت کرنی ہے تو اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کرے ۔وسیم اکرم نے اپنے والد کے نام سے منسوب فاﺅنڈیشن کی افتتاحی تقریب کے موقع پر برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں راہول ڈریوڈ نے انڈر19 ٹیم کی کوچنگ سنبھالی ہے ، آسٹریلیا میں ایلن بورڈر اور گریگ چیپل جیسے عظیم کرکٹرز نے انڈر 19 ٹیموں کی کوچنگ کی ہے لیکن ہمارے یہاں ہر کوئی صرف اور صرف پاکستانی ٹیم کا کوچ بننا چاہتا ہے۔وسیم اکرم نے کہا کہ اگر آپ نے ملک کی خدمت کرنی ہے تو اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کریں۔سابق فاسٹ بولر کے مطابق پاکستانی ٹیم جس مقام پر ہے اسے کوچنگ کی نہیں بلکہ معاملات آرگنائز کرنے کی ضرورت ہےوہ یا کوئی بھی اس مرحلے پر مصباح الحق کو یہ نہیں بتاسکتا کہ انہوں نے کیسے بیٹنگ کرنی ہے کیونکہ وہ ایک تجربہ کار بیٹسمین ہیں۔کوچنگ کی اصل ضرورت 16 سے19 سال کی عمر کے کرکٹرز کو ہے۔وسیم اکرم نے کہا کہ دنیا میں اب کرکٹ بدل گئی ہے، نئے خیالات نئے رجحانات سامنے آرہے ہیں اور ہمیں یہ نئے خیالات اپنے نوجوان کرکٹرز کو بتانے ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی کرکٹ کی خدمت کے لیے تیار ہیں لیکن ضروری نہیں کہ وہ صرف کوچ بن کر ہی یہ خدمت کرسکیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں