بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

PUBGموبائل گیم سے بچوں میں مسائل جنم لینا شروع ہو گئے ؟والدین اثرات سے سخت پریشان، بڑا مطالبہ کر دیا گیا

datetime 11  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفرآباد(این این آئی)موبایل گیمزکے بچوں پر منفی اثرا ت کی وجہ سے بچے جارح مزاج اور پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔والدین موبائل گیمز کیوجہ سے بچوں پر مرتب ہونے والے اثرات سے سخت پریشان۔ PUBGموبائل گیم سے بچوں میں پرتشددرویے اور نفسیاتی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ والدین کا حکومت سے ایسی موبائل گیمز پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ۔چائینہ سمیت دیگر ممالک میں

اسی منفی سرگرمیوں والی موبائل گیمز پر پابندی عائد ہے۔ماہرین نفسیات کاکہنا ہے کہ موبائل گیمز کو چیک کرنے کے بعد انکی اجازت دینی چاہیے۔ جبکہ والدین بھی اپنے بچوں پر کڑی نظررکھیں تاکہ وہ کسی ایسی گیم کے عادی نہ ہوسکیں جو انکی زندگی تباہ کر دے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موجودہ دور کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے ضروری ہے کہ تمام ڈیجیٹل ڈیٹا کی چیکنگ کے لیے ایک خصوصی سائبر کمیٹی تشکیل دی جائے جو خصوصی طورپر بچوں کے زیر استعمال سافٹ وئیرز،گیمز اور ڈیٹا کو چیک کرنے کے بعد اسکی اجازت دے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں موبائل گیمز سے متاثر ہونے والے بچوں کی بڑی تعداد سامنے آنا شروع ہو گئی ہے۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں انکے پاس کافی کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں بچے موبائل گیمز سے متاثر ہو کر جارح مزاج ہوچکے ہیں۔ بعض والدین کا کہنا ہے کہ بچوں نے گیمز کے اس حد تک اثرات لے لیے ہیں کہ انہوں نے والدین کی حکم عدولی کرنا شروع کر دی ہے۔ لڑائی جھگڑوں کی طرف مائل ہیں حتیٰ کے سکول جانا بھی چھوڑ دیا ہے۔والدین کا کہنا ہے کہ PUBGگیم سے بچے بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ والدین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس حوالہ سے قانون سازی کی جائے اور فوری طور پر اس طرح کی گیمز پر پابندی عائد کی جائے۔ چائینہ سمیت دیگر ممالک میں اس طرح کی گیمز پر پابندی عائد ہے۔والدین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم آزادکشمیر،چیف سیکرٹری اور دیگر ارباب اختیار اس حوالہ سے ایک جامع پالیسی وضع کریں تاکہ نوجوان نسل کی بقاء ممکن بنائی جا سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…